ٹیرف میں اضافہ ستم رسیدہ عوام پر مزید ظلم،کے الیکٹرک سے یہ کیوں نہیں پوچھا جاتا کہ اس نے۔۔۔۔حافظ نعیم الرحمن برس پڑے

ٹیرف میں اضافہ ستم رسیدہ عوام پر مزید ظلم،کے الیکٹرک سے یہ کیوں نہیں پوچھا ...
ٹیرف میں اضافہ ستم رسیدہ عوام پر مزید ظلم،کے الیکٹرک سے یہ کیوں نہیں پوچھا جاتا کہ اس نے۔۔۔۔حافظ نعیم الرحمن برس پڑے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن)امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے وفاقی حکومت کی طرف سے کراچی کے شہریوں کے لیے کے الیکٹرک کے ٹیرف میں 1.89روپے اضافے کی منظوری کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے کراچی کے ستم رسیدہ اور گھمبیر مسائل کے شکار عوام کے ساتھ  مزید ظلم و نا انصافی قرار دیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ بجلی کی قیمتوں میں ظالمانہ اضافہ واپس لیا جائے، کے الیکٹرک کو ٹیرف میں اضافہ کرکے اسے نوازنے کے بجائے عوام کو حقیقی معنوں میں ریلیف دینے کا پابند کیا جائے،ایسے وقت میں جب کے الیکٹرک کا لائسنس منسوخ کرنے اور اسے قومی تحویل میں لینے کا مطالبات کیے جا رہے ہیں حکومت اسے سہولت اور تحفظ فراہم کر رہی ہے،  کے الیکٹرک سے یہ کیوں نہیں پوچھا جاتا کہ اس نے اپنی کارکردگی بہتر بنانے اور پیداواری صلاحیت میں اضافہ کرنے کے لیے معاہدے کے تحت کی جانے والی سرمایہ کاری کیوں نہیں کی؟ اپنے ترسیلی نظام کو ابھی تک بہتر کیوں نہیں بنایا؟۔

تفصیلات کے مطابق حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ کے الیکٹرک کی نا اہلی و ناقص کارکردگی کورونا وباء  اور سخت گرمی و حبس کے موسم میں بھی شہریوں کو بد ترین لوڈشیڈنگ سے دوچار کرنا، حالیہ بارشوں میں تقریبا پورے شہر کو بجلی سے محروم کردینا، کرنٹ لگنے سے اموات اور اوور بلنگ کی بڑھتی ہوئی شکایات کے باوجود وفاقی حکومت کی طرف سے کے الیکٹرک کی خواہش پر ٹیرف میں اضافہ نہ صرف سمجھ سے بالا تر ہے بلکہ کراچی کے عوام کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے،عوام اس اضافی مالی بوجھ کو برداشت کرنے کے متحمل نہیں ہو سکتے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ سپریم کورٹ کے معزز جج صاحبان نے بھی کے الیکٹرک کی نا اہلی و ناکامی پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اسے اپنی کارکردگی بہتر کرنے کا کہا تھا۔

انہوں نے کہا کہ نیپرا نے حالیہ لوڈشیڈنگ کرنے پر 20کروڑ روپے جرمانہ عائد کیا،گذشتہ سال نیپرا نے بارش کے دوران کرنٹ لگنے سے اموات میں سے اکثر کا ذمہ دار کے الیکٹرک کو قرار دیا تھا،اس سے قبل بھی کے الیکٹرک کے خلاف نیپرا نے فیصلے دیئے لیکن کے الیکٹرک کی ان امور پر گرفت کرکے اور اس کے خلاف عملا کوئی تادیبی کارروائی کرنے کے بجائے وفاقی حکومت نے ٹیرف میں اضافہ کرکے ثابت کردیا ہے کہ یہ بھی ماضی کی حکومتوں کی طرح کے الیکٹرک کی سرپرستی میں کر رہی ہے،اسے عوامی مشکلات اور پریشانیوں سے کوئی سرو کار نہیں ہے۔