فلسطینی بچوں کو بچاﺅ :امریکی تھنک ٹینک کی دنیا بھر سے اپیل

فلسطینی بچوں کو بچاﺅ :امریکی تھنک ٹینک کی دنیا بھر سے اپیل

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

                  واشنگٹن(اظہر زمان، بیورو چیف) امریکی تھنک ٹینک ”بروکنگز انسٹی ٹیوشن“ نے اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں فلسطینی عوام اور خصوصاً فلسطینی بچوں کی شہادت کی شدید مذمت کی ہے۔ واشنگٹن کے اس معتبر تحقیقی ادارے نے اسرائیلی مظالم کے بارے میں آج ایک ریسرچ رپورٹ جاری کی ہے جس میں فلسطینی طلباءکے تحفظ کےلئے ایک پانچ نکاتی فارمولا تجویز کیا ہے۔ بروکنگز انسٹی ٹیوشن نے دنیا بھر کے راہنماﺅں سے درخواست کی ہے کہ وہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے اس مطالبے کی حمایت کریں کہ اسرائیل سکولوں پر حملے کرنے سے باز رہے۔ اس نے بین الاقوامی برادری سے دوسرا تقاضا یہ کیا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کے تعلیمی سفیر گارڈن براﺅن کی تجویز کردہ گائیڈ لائن پر عملدارآمد کو یقینی بنانے پر زور دیں۔ جس کے مطابق برسر پیکار ممالک یا گروپ تعلیمی ادارون کو نشانہ نہیں بناسکتے۔ واشنگٹن کے تھنک ٹینک کا تیسرا مطالبہ یہ ہے کہ غزہ میں امن کے قیام کے لئے اس علاقے کا سات سال سے جاری محاصرہ ختم کیا جائے کیونکہ محاصر ختم کئے بغیر غزہ میں پڑھائی کرنے والے فلسطینی بچوں کو انسانی حقوق کی فراہمی اور معیاری تعلیم کے حصول کی ضمانت نہیں دی جاسکتی۔ اس کا چوتھا مطالبہ صاحب ثروت افراد سے ہے کہ وہ غزہ کے طلباءکےلئے تعلیمی اشیاءاور وہاں سکولوں کی تعمیر کےلئے تعمیراتی سامان کی فراہمی کےلئے فراخ دلی سے فنڈ فراہم کریں۔ تھنک ٹینک کا پانچواں مطالبہ یہ ہے کہ مقامی اور بین الاقوامی کمیونٹی غزہ میں کام کرنے والے ان اداروں کی امداد کریں۔ جو وہاں ایسی تعلیم کو یقینی بنانے کی کوشش میں مصروف ہیں جو طلباءطالبات اور اساتذہ کی تعلیم کے حوالے سے نفسیاتی ضروریات پوری کرے۔ ”بروکنگز انسٹی ٹیوشن“ کی ریسرچ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ ہفتے اسرائیل نے شمالی غزہ میں جبالیا ایلیمنٹری گرلز سکول پر بمباری کی جسے اقوام متحدہ نے پناہ گاہ قرار دیا تھا۔ اس کے بعد اسرائیلی طیاروں نے اس کے قریب ہی واقع رفاہ کے قصبے میں اقوام متحدہ کی ریلیف ایجنسی کے قائم کردہ سکول کو نشانہ بنایا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کی ایجنسی کے سکولوں پر چھ مرتبہ براہ راست بمباری کی گئی ۔ اقوام متحدہ کی اس ایجنسی کے کمشنر جنرل پیری کرین بوئی نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ جبالیا کا سانحہ ایک انتہائی شرمناک فعل ہے اقوام متحدہ کے سفیر گارڈن براﺅن نے مطالبہ کیا ہے کہ بچوں کے سکولوں کو خدارا جنگی تھیٹر نہ بنائیں۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیل کی تازہ کارروائیوں کے نتیجے میں جو سات جولائی سے شروع ہوئیں138سکول بربریت کا نشانہ بنے جن میں سے 89کو اقوام متحدہ کی ایجنسی چلا رہی تھی۔ ان حملوں میں تقریباً 330بچے شہید اور کم از کم 2000 زخمی ہوچکے ہیں۔ اڑھائی لاکھ سے زائد بے گھر فلسطینی باشندے ان سکولوںمیں پناہ لے چکے ہیں۔ جس کے باعث یہ ممکن ہے کہ فلسطینی طلباءاور طالبات اپنا آئندہ تعلیمی سال بردقت شروع کرسکیں۔رپورٹ میں بتایاگیا کہ تازہ حملوں سے قبل بھی غزہ کے تعلیمی اداروں کی حالت خستہ تھی کیونکہ سات سال سے جاری محاصرے کے نتیجے میں وہاں طلباءکی ضروریات کا سامان پہنچانے میں وقت پیش آرہی تھی۔ محاصر کے نتیجے میں غزہ کی آبادی کا تقریباً چالیس فیصد حصہ وہاں پہلے ہی غربت کی لگیر کے نتیجے گزر بسر کررہا تھا۔ وہاں بے روزگاری کی شرح بھی چالیس فیصد ہے۔

مزید :

صفحہ اول -