بیروت دھماکہ ، بندرگارہ پر واقع ویئر ہاﺅس میں ” امونیم نائیٹریٹ “ 2014 میں کہا ں سے آیا اور آگ کس طرح بھڑکی ؟ بڑا دعویٰ سامنے آ گیا 

بیروت دھماکہ ، بندرگارہ پر واقع ویئر ہاﺅس میں ” امونیم نائیٹریٹ “ 2014 میں ...
بیروت دھماکہ ، بندرگارہ پر واقع ویئر ہاﺅس میں ” امونیم نائیٹریٹ “ 2014 میں کہا ں سے آیا اور آگ کس طرح بھڑکی ؟ بڑا دعویٰ سامنے آ گیا 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

بیروت (ڈیلی پاکستان آن لائن )لبنان کے دارلحکومت بیروت میں گزشتہ روز ہونے والے خوفناک دھماکے نے پوری دنیا کو ہلاکر رکھ دیاہے جس میں اب تک 100 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ 4 ہزار سے زائد زخمی ہیں اس کے علاوہ متعدد افراد تباہ ہونے والی عمارتوں کے ملبے تلے دبے ہیں جنہیں نکالنے کیلئے ریسکیو آپریشن جاری ہے ۔
دھماکے کی وجوہات ” امونیم نائیٹریٹ “ کو قرار دیا جارہاہے جو کہ بھاری مقدار میں ایک ویئر ہاﺅس میں رکھا گیا تھا جس کا وزن تقریبا 2700 ٹن سے زائد بتایا جارہاہے ۔سوشل میڈیا پر بیروت دھماکے کی ویڈیوز وائرل ہو چکی ہیں جن میں پہلا دھواں اٹھتا دکھائی دیتا ہے اور چند ہی لمحوں کے بعد نہایت خوفناک دھماکہ ہوتا ہے ۔دھماکے کی آواز دو سو سے زائد کلومیٹر تک سنی گئی جبکہ دس کلومیٹر تک عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا جبکہ سڑک پر کھڑی گاڑیاں بھی مکمل تباہ ہو گئیں ۔
”ایسوسی ایٹڈ پریس “ کی رپورٹ کے مطابق امونیم نائیٹریٹ از خود بلاسٹ نہیں ہو سکتا بلکہ اس کے قریب کوئی ایسا کام کیا جارہا ہو گا جس کے نتیجے میں چنگاریاں نکلیں نہایت خطرناک حد تک گرمائش پیدا ہوتی ہو ۔
اسی حوالے سے ایک غیر ملکی ویب سائٹ ” سپیکٹیٹر انڈیکس“ کی جانب سے جاری کردہ تفصیلات میں بتایا گیاہے کہ ” لبنانی ذرائع کا کہناہے کہ ویئر ہاوس کے دروازے کو ویلڈنگ کرنے کا کام جاری تھا جس کے باعث 2700 ٹن امونیم نائیٹریٹ میں آگ بھڑکی ۔“اس حوالے سے ایک تصویر بھی سوشل میڈیا پر بہت وائرل ہو رہی ہے تاہم اس کی سرکاری سطح پر کوئی تصدیق یا تردید سامنے نہیں آئی ہے ۔
” ایسوسی ایٹڈ پریس “ کی رپورٹ کے مطابق لبنان کے وزیر داخلہ محمد فہمی نے مقامی ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہو سکتاہے کہ یہ دھماکہ قریب ہی ویئر ہاﺅس میں محفوظ کیے گئے 2700 ٹن امونیم نائیٹریٹ کے باعث ہواہے جو کہ 2014 میں ایک بحری جہاز سے ضبط کیا گیا تھا ۔
یہ کارگو شپ ممکنہ طورپر ” ایم وی رہسوس“ ہو سکتا ہے ، یہ جہاز 2013 میں تکنیکی خرابی کے باعث بیروت میں لنگر انداز ہوا تھا جسے وہاں پر کچھ عرصہ کے بعد ضبط کر لیا گیا تھا ، اس معاملے میں ملوث وکلاءکا کہناہے کہ یہ جہاز جارجیا سے آیا تھا اور اس نے موزمبیق جانا تھا ، تاہم کچھ عرصہ کے بعد اس میں موجود ” امونیم نائیٹریٹ “ کا بھاری ذخیرہ قریب ہی واقع ایک ویئر ہاﺅس میں منتقل کرنے کی منظوری دید ی گئی تھی اور گزشتہ چھ سالوں سے یہ امونیم نائیٹریٹ اسی ویئر ہاﺅس میں موجود تھا ۔بتایا جارہاہے کہ جہاز واجبات کی عدم ادائیگی کے باعث لمبے عرصے سے بیروت کی بندرگاہ پر ہی موجود ہے ، کمپنی اور بندرگاہ کے درمیان قانونی جنگ کئی سالوں سے جارہی ہے ۔