مذاکراتی عمل کے باوجود سوشل میڈیا پر پی ٹی آئی کا ریاست مخالف پراپیگنڈا جاری

مذاکراتی عمل کے باوجود سوشل میڈیا پر پی ٹی آئی کا ریاست مخالف پراپیگنڈا جاری
مذاکراتی عمل کے باوجود سوشل میڈیا پر پی ٹی آئی کا ریاست مخالف پراپیگنڈا جاری

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) حکومت کے ساتھ مذاکراتی عمل شروع ہونے کے باوجود تحریک انصاف کی جانب سے سوشل میڈیا پر ریاست مخالف پراپیگنڈا جاری ہے۔
نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق حکومت نے قومی مسائل کے حل، استحکام کی بحالی اور جمہوری اصولوں کے تحفظ کے لئے پی ٹی آئی سے مذاکرات کا آغاز کیا ،آرمی چیف کی جانب سے 9 مئی کے فسادات میں ملوث 19 سزا یافتہ پی ٹی آئی کارکنوں کو معافی دے کر خیرسگالی کا پیغام دیا گیا جو مفاہمت کے عزم کو ظاہر اور مذاکرات کے لئے سازگار ماحول فراہم کرتا ہے۔
ریاست کے اس اقدام کو ریاست کی کمزوری کے طور پر نہیں بلکہ کشیدگی کم کرنے کے لئے ایک خیرسگالی کے اقدام کے طور پر دیکھا جانا چاہئے،یہ اقدام ریاست کے متوازن رویے کی عکاسی کرتا ہے، جو احتساب کو متاثر کئے بغیر مفاہمت کو ترجیح دیتا ہے۔
اس فیصلے سے چیلنجز کا سامنا کرنے میں ریاست کے اعتماد اور برداشت کا اظہار ہوتا ہے، ایسے اقدامات اتحاد کو فروغ دیتے ہیں، قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھتے ہیں اور مستقبل کی غیر قانونی کارروائیوں کو روکتے ہیں۔
دوسری جانب پی ٹی آئی کارکنوں نے ریاستی اداروں کو نشانہ بنانے اور بیرونی حمایت حاصل کرنے کے لئے سوشل میڈیا پر اینٹی ریاست مہم چلائی، بانی پی ٹی آئی کی برطرفی کے لئے امریکا کو ذمہ دار ٹھہرانے سے لے کر امریکی انتظامیہ سے روابط استوار کرنے تک پی ٹی آئی کے بیانیہ کی تبدیلی ان کی مستقل مزاجی اور ارادوں پر سوالات اٹھاتی ہے۔
پی ٹی آئی نے مذاکرات کے دوران سیاسی نقصان اور این آر او کے الزامات کے خوف سے تحریری چارٹر آف ڈیمانڈز جمع کرانے سے گریز کیا، پی ٹی آئی کے اہم مطالبات میں عمران خان اور زیرحراست دیگر ارکان کی رہائی کے ساتھ ساتھ 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات کے لئے عدالتی کمیشن کی تشکیل شامل ہے۔
حکومتی نمائندوں نے شفافیت اور آئینی مطابقت کو یقینی بنانے کے لئے پی ٹی آئی کے مطالبات پر قانونی جائزہ لینے اور اتحادی شراکت داروں سے مشاورت کا وعدہ کیا ہے، حکومت احتساب کو برقرار رکھتے ہوئے اور جمہوری شمولیت کو فروغ دے کر مستقبل میں پ±رتشدد سیاسی سرگرمیوں کو روکنا چاہتی ہے۔
پی ٹی آئی کے مذاکرات کار موجودہ حکومت کو عوامی مینڈیٹ سے محروم قرار دے کر بات چیت کو آئینی اور گورننس کے مسائل حل کرنے کی ضرورت قرار دیتے ہیں جبکہ حکمران اتحاد کا اصرار ہے کہ 9 مئی کے فسادات کے لئے احتساب قومی سلامتی اور ریاستی اداروں کے تحفظ کے لئے ضروری ہے۔
حکومت کا متوازن رویہ پی ٹی آئی کی پراپیگنڈا مہم کو بے اثر کرتے ہوئے اتحاد کا احساس پیدا کرنے اور سیاسی کشیدگی کو کم کرنے کی کوشش کرتا ہے، ریاستی اداروں کے خلاف پی ٹی آئی کی مسلسل مہم قومی اتحاد کو نقصان پہنچاتی ہے، سیاسی فائدے کو پاکستان کے استحکام اور ترقی پر ترجیح دیتی ہے۔
پی ٹی آئی کی جانب سے سوشل میڈیا پر پراپیگنڈے اور غلط معلومات کی تشہیر پاکستان کے استحکام اور ادارہ جاتی سالمیت کے لئے ایک بڑا خطرہ ہے،"ڈراپ سائٹ نیوز"جو متنازع اور سنسنی خیز کہانیاں شائع کرنے کے لئے جانا جاتا ہے پی ٹی آئی کے اینٹی ریاست موقف سے ہم آہنگ ہے۔
"ڈراپ سائٹ نیوز" پی ٹی آئی کے اینٹی اسٹیبلشمنٹ بیانیے کو بڑھاوا دیتی ہیں ، جو من گھڑت سیاسی انتقام اور حکومتی زیادتیوں کے بیانیے پر مرکوز ہے،سزا یافتہ پی ٹی آئی کارکنوں کو معاف کرنے کا حکومتی اقدام مذاکرات کو فروغ دینے اور قومی استحکام کو یقینی بنانے کے لئے سنجیدگی کا عکاس ہے۔
مذاکرات کے ساتھ ساتھ اینٹی اسٹیبلشمنٹ بیانیہ اور بیرونی مداخلت کی کوششوں پر پی ٹی آئی کا دوہرا رویہ مذاکراتی عمل کو پیچیدہ بناتا ہے،مذاکرات کی کامیابی دونوں فریقوں کی پاکستان کے جمہوری مستقبل اور
 قومی مفادات کو ذاتی یا سیاسی ایجنڈوں پر ترجیح دینے کے حقیقی عزم پر منحصر ہے۔ 

مزید :

قومی -