غذائی قلت سے نمٹنے کے لیے 700 سے زائد جانور مارنے کا فیصلہ

غذائی قلت سے نمٹنے کے لیے 700 سے زائد جانور مارنے کا فیصلہ
غذائی قلت سے نمٹنے کے لیے 700 سے زائد جانور مارنے کا فیصلہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

ونڈہوک (ویب ڈیسک) افریقی ملک نمیبیا نے 100 برسوں کی بدترین خشک سالی سے متاثر بھوکی عوام کا پیٹ بھرنے کے لیے 700 سے زائد جنگلی جانور مارنے کا فیصلہ کر لیا۔ مارے جانے والے جانوروں میں 83 ہاتھی، 30 دریائی گھوڑے، 60 بھینسے، 50 افریقی ہرن، 100 بلیو وائلڈ بِیسٹ (پاڑا)، 300 زیبرا اور 100 ای لینڈز (ایک قسم کا ہرن) شامل ہیں۔

اقوام متحدہ کے مطابق ملک کے 84 فی صد غذا کے ذرائع ختم ہو چکے ہیں اور اس کی 25 لاکھ آبادی کے نصف کو جولائی اور ستمبر کے درمیان شدید غذائی قلت کا سامنا متوقع ہے۔ایکسپریس نیوز کے مطابق  جنوبی افریقی ملک (جس نے گزشتہ مئی میں خشک سالی کے بدتر ہونے کے ساتھ ایمرجنسی نافذ کی تھی) نے ایک پریس ریلیز میں بتایا کہ جانوروں کو مارنے کا عمل نیشنل پارکوں میں انجام دیا جائے گا، اور ایسا کرنا ضروری ہے کیوں کہ آئینی مینڈیٹ کے مطابق قدرتی وسائل کو نمیبیا کے شہریوں کے فائدے کے لئے استعمال کیا جانا ہے۔

پریس ریلیز کے مطابق یہ عمل پیشہ ور شکاریوں سے انجام دیا جائے گا اور گوشت کو خشک سالی سے متاثرہ افراد میں تقسیم کیا جائے گا، بالخصوص دیہی علاقوں میں۔اب تک 157 سے زیادہ جانوروں کو مارا جا چکا ہے جس سے تقریباً 63 ٹن گوشت تقسیم کیا گیا تھا۔