کچرا اٹھانے والے عملے کی ہڑتال، برطانوی شہر کوڑے کا ڈھیر بن گیا، چوہے بلیوں سے بھی بڑے ہوگئے

کچرا اٹھانے والے عملے کی ہڑتال، برطانوی شہر کوڑے کا ڈھیر بن گیا، چوہے بلیوں ...
کچرا اٹھانے والے عملے کی ہڑتال، برطانوی شہر کوڑے کا ڈھیر بن گیا، چوہے بلیوں سے بھی بڑے ہوگئے
سورس: Wikimedia Commons

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لندن (ڈیلی پاکستان آن لائن)  برطانیہ کے دوسرے سب سے بڑے شہر برمنگھم میں کچرا اٹھانے والوں کی ہڑتال کے بعد شہر کی گلیوں میں  17 ہزار  میٹرک ٹن کچرا جمع ہو گیا ہے جس سے چوہوں کی تعداد خطرناک حد تک بڑھ گئی ہے۔ کیڑے مار کمپنی کے مالک ول ٹمز کا کہنا ہے کہ انہیں چوہوں کے خلاف کارروائی کے لیے روزانہ درجنوں کالز موصول ہو رہی ہیں۔

سی این این کے مطابق شہر کے 12 لاکھ رہائشیوں کا کچرا ہفتوں سے اٹھایا نہیں گیا ہے، جس کی وجہ سے سڑکوں پر کچرے کے ڈھیر لگ گئے ہیں۔ ٹمز نے بتایا کہ "گھروں میں چوہے دیکھنے کی شکایات میں 50 فیصد تک اضافہ ہوا ہے"۔ ایک مقامی رہائشی عابد نے کہا کہ "چوہے بلیوں سے بڑے ہو گئے ہیں"۔

صورت حال اس قدر سنگین ہو چکی ہے کہ شہری کونسل نے اسے "میجر انسڈنٹ" قرار دے دیا ہے۔ کونسل کا کہنا ہے کہ مظاہرین نے کچرے کے ڈپو سے ٹرک نکلنے سے روک دیے ہیں جس کی وجہ سے صورتحال مزید خراب ہو گئی ہے۔

یونین کے نمائندے اونے کاساب کا کہنا ہے کہ کچرا اٹھانے کا کام خطرناک اور مشکل ہے اس لیے ملازمین کو مناسب معاوضہ ملنا چاہیے۔ تقریباً 400 ملازمین  چار مہینے سے  ہڑتال پر ہیں جس کی وجہ سے شہر کا نظام درہم برہم ہو چکا ہے۔

برمنگھم سٹی کونسل نے 2023 کے آخر میں خود کو دیوالیہ قرار دے دیا تھا جس کے بعد سے شہر کو شدید مالی مشکلات کا سامنا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ مرکزی حکومت کی جانب سے فنڈز میں کمی نے صورتحال کو مزید گھمبیر بنا دیا ہے۔

ٹمز کا کہنا ہے کہ یہ صورتحال شہریوں کی صحت کے لیے سنگین خطرہ بن چکی ہے لیکن وہ اپنے شہر سے محبت کرتے ہیں اور اس کی بہتری کے لیے کام جاری رکھیں گے۔

مزید :

برطانیہ -