فوجی عدالتوں میں سزایافتہ ملزمان کو دیگر قیدیوں جیسے تمام حقوق نہیں دیئے جا رہے،حفیظ اللہ نیازی کی سپریم کورٹ میں شکایت
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے فیصلے کیخلاف اپیل پر سماعت کے اختتام پر حفیظ اللہ نیازی روسٹرم پر آگئے اور مجرمان سے سلوک سے متعلق شکایت کردی، آئینی بنچ نے پنجاب حکومت سے فوجی عدالتوں سے سزایافتہ مجرمان سے متعلق رپورٹ طلب کرلی، جسٹس امین الدین نے کہاکہ پنجاب حکومت حفیظ اللہ نیازی کی شکایات کا جواب دے۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق جسٹس امین الدین خان نے کہاکہ آپ سیاسی بات کریں گے،حفیظ اللہ نیازی نے کہاکہ میں سیاسی بات بالکل نہیں کروں گا، حسان نیازی کے والد حفیظ اللہ نیازی نے کہاکہ ملزمان کو سزاؤں کے بعد جیلوں میں منتقل کردیاگیا، ملزمان کو دیگر قیدیوں جیسے تمام حقوق نہیں دیئے جا رہے،حفیظ اللہ نیازی کا مزید کہناتھا کہ جوسزائیں سنائی گئیں ان میں وجوہات بیان نہیں کی گئی۔
عدالت نے پنجاب حکومت سے فوجی عدالتوں سے سزایافتہ مجرمان سے متعلق رپورٹ طلب کرلی،آئینی بنچ نے کہاکہ بتایا جائے جیل منتقل ہونے والوں کے ساتھ جیل مینول کے مطابق سلوک ہو رہا ہے یا نہیں؟جسٹس مسرت ہلالی نے کہاکہ سپریم کورٹ نے تو حکم بھی جیل مینول کے مطابق سلوک کا دیا تھا،پنجاب اور وفاقی حکومت عدالتی حکم کو نہیں مان رہے،حفیظ اللہ نیازی نے کہاکہ فوجی عدالتوں سےسزاپانے والے 22مجرمان کو لاہور جیل میں ہائی سکیورٹی زون میں رکھا گیا ہے،ان 22لوگوں کے ساتھ جیل مینول کے تحت سلوک نہیں کیا جارہا،جسٹس محمد علی مظہر نے کہاکہ یہ انڈر ٹرائل قیدی نہیں، انہیں تو سزائیں ہو چکی ہیں،جسٹس امین الدین نے کہاکہ پنجاب حکومت حفیظ اللہ نیازی کی شکایات کا جواب دے، حفیظ اللہ نیازی نے کہاکہ 2سال، 10سال سزائیں تو سنا دی گئیں ہیں لیکن تفصیلی وجوہات فراہم نہیں کی گئیں،جسٹس محمدعلی مظہر نے کہاکہ اپنی باری پر اس سوال کے حوالے سے دلائل دیجیے گا۔