بھارت مقبوضہ کشمیر میں استصواب رائے کرانے کا چیلنج قبول کرے: دفتر خارجہ

بھارت مقبوضہ کشمیر میں استصواب رائے کرانے کا چیلنج قبول کرے: دفتر خارجہ
بھارت مقبوضہ کشمیر میں استصواب رائے کرانے کا چیلنج قبول کرے: دفتر خارجہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے کہاہے کہ اگر بھارت کو یقین ہے کہ کشمیری اس کے ساتھ ہیں تو بھارت استصواب سے کیوں بھاگ رہا ہے؟ بھارت مقبوضہ کشمیر میں استصواب رائے کرانے کا چیلنج قبول کرے، بھارت نے مذاکرات کا راستہ اختیار نہ کیا تو ٹوٹ جائے گا۔
دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل نے ہفتہ وار بریفنگ میں کابل میں علماءکے اجتماع پر دہشتگردی کے حملے اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت بندوق کے بعد اب کشمیریوں کی آواز دبانے کے لئے مظلوم کشمیریوں کو جیپوں تلے روند رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارتی مظالم پر عالمی برادری فوری ایکشن لےم بھارتی مظالم کے نتیجے میں 4 کشمیری مزید شہید ہوئے، بھارت مقبوضہ کشمیر میں استصواب رائے کرانے کا چیلنج قبول کرے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارت کا گلگت بلتستان آرڈر پر اعتراضات بلا جواز ہیں، اگر بھارت کو یقین ہے کہ کشمیری اس کے ساتھ ہیں تو بھارت استصواب سے کیوں بھاگ رہا ہے؟ پاکستان کی بھارت کو مذاکرات پیشکش موجود ہے، ہم وقار کے ساتھ مذاکرات کے قائل ہیں لیکن بھارت مذاکرات سے بھاگ رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سندھ طاس معاہدے پر عملدرآمد کرانا عالمی بینک کی ذمہ داری ہے جس کیلئے پاکستان پوری طرح رابطے میں ہے،پانی زندگی موت کا معاملہ ہے لیکن بھارت بات چیت سے گریزاں ہے اور خطے کو اسلحے کی دوڑ میں جھونک رہا ہے،پاکستان مجبوراً اپنے دفاع کیلئے ضروری اقدامات کرتا ہے، مسلح افواج ہر جارحیت کا مقابلہ کرنے کیلئے پوری طرح تیار ہیں، بھارت نے مذاکرات کا راستہ اختیار نہ کیا تو ٹوٹ جائے گا۔