لائیو سٹاک کی ترقی سے غربت کا خاتمہ

لائیو سٹاک کی ترقی سے غربت کا خاتمہ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان عمران خان نے اپنی حکومت کے پہلے 100 دن کی کارکردگی پر خطاب کرتے ہوئے جو کچھ کہا ہے اس پر مختلف آرا ہیں، جمہوری دور میں اس پرتنقید کا ہر کوئی حق محفوظ رکھتا ہے۔ حکومتی اقدامات و پالیسیوں سے بر ملا اختلاف کیا جا سکتا ہے اور حکومت کو درست اقدام کرنے کے حوالے سے اظہارر ائے ایک مثبت قدم ہو تا ہے۔ موجودہ حکومت ،،ریاست مدینہ ،،کارول ماڈل پاکستان میں لانا چاہتی ہے تو اسے چاہیے کہ وہ اس حوالے سے عملی اقدامات بھی کرے۔ وزیر اعظم کا اپنے خطاب میں غربت کے خاتمے اور ملک و قوم کی خوشحالی کے ویژن کو لائیو سٹاک سے تشبیہ دینا حقیقت پر مبنی اظہار تھا۔ان کے خطاب پر ملک کے مختلف حلقوں،خصوصاً سوشل میڈیا پر ایک بحث جاری ہے۔


لائیو سٹاک ڈیری ڈو یلپمنٹ اور پولٹری کے فروغ کے لئے حکومت سب سے پہلے یہ کام کرے کہ بے نظیر انکم سپورٹ پرو گرام کے تحت 130 ارب روپے کے بجٹ کو تمام صوبوں کے عوام کی ضروریات کے مطابق تقسیم کرے اور مرکزی و صوبائی حکومتیں ایک مستحق ،غریب خاندان میں دودھ کی پیداوارسے روزانہ کی بنیاد پر آمدن حاصل کرنے والے خاندان کو 3 لاکھ فی کس کی ایک عدد بھینس یا گائے اور اس کے ساتھ ایک ویہڑی دے،اسی طرح گوشت کی پیداوار کے لئے ایک مستحق خاندان کو 3 لاکھ روپے کے کٹڑے ،بچھڑے دے، ایک سال بعد اگر 15 ہزار روپے فی کس کٹڑا یا بچھڑاجن کی تعداد 20 عدد بنتی ہے، وہ ایک سال کی دیکھ بھال کے بعد تقریبا 8 سے 9 لاکھ روپے میں فروخت ہوں گے۔اس حوالے سے کسی بھی قسم کے چارے کی ضرورت نہیں، قدرتی چراگاہوں سے ہی جانور اپنا پیٹ بھر سکتے ہیں۔ کھل ونڈا کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ اسی طرح کٹڑیاں 30 ہزار فی عدد لے کر دی جائیں تو 2 سال بعد 10 کٹڑیاں 10 بھینسیں بن جائیں گی اور جس گھر میں 10 بھینسوں یا گائیوں کا دودھ فروخت ہوتا ہے، ان کی روزانہ کی بچت 7 ہزار روپے تمام تر اخراجات ،سبز چارہ،کھل ،ونڈہ ،بھوسہ وغیرہ نکال کر نکلتی ہے، گائیوں کے بچے علیحدہ سے نقد منافع بخش ہوں گے، یوں ایک خاندان غربت سے نکل کر خوشحالی کے ٹریک پرآجائے گا۔


تھر ،تھر پارکر،تھل ،چولستان میں اونٹ ،بھیڑ ،بکریاں پالنے کے لئے 3 لاکھ روپے کے حساب سے جانور خرید کر دئیے جائیں، کیونکہ ان علاقوں میں گائے،بھینسیں ،کٹڑے ،بچھڑے دینا مناسب نہیں ہے۔ان علاقوں کے لوگ عید قربان کے موقع پر جانور فروخت کر کے سالانہ لاکھوں روپے کما سکیں گے۔بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے اگر ماہانہ کی بنیاد پر لاکھوں غریب خاندانوں کو امداد جاری رہی تو اس کا ایک ہی نتیجہ نکلے گا کہ غریب ہمیشہ غریب ہی رہے گا، اس کی حمیت ختم ہو جائے گی، کیونکہ ہر بجٹ میں اس سکیم کے تحت رقم تو ہر صورت مختص کرنی ہی ہے، لہٰذا ہماری گزارش ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے تخفیف غربت اتھارٹی قائم کرنے جو عندیہ دیا ہے وہ اس پر ہمدردانہ غور کرے اور سفارشات مرتب کرتے وقت بے نظیر انکم سپورٹ پر وگرام کے بجٹ کولائیو سٹاک سیکٹر میں ضم کر کے انہی غریب خاندانوں کو جانور پالنے کی مد میں مدد فراہم کرنے کی سفارش کرے۔


پاکستان جیسے ملک میں پولٹری کا فروغ ایک نعمت خدا وندی ہے۔ چکن ایک منافع بخش کارو بار ہے، اس میں بطخ پالنے کو بھی شامل کیا جا سکتاہے ۔دیہی علاقوں میں دیسی مر غیاں ناپید ہوتی جا رہی ہیں، لہٰذا ضرورت اس امر کی ہے کہ دیہی علاقوں میں غریب خواتین میں فی کس 50 مر غیاں تقسیم کی جائیں، اس سے نہ صرف دیسی انڈوں کی فروخت، بلکہ انڈوں کے ذریعے قدرتی عمل کے ذریعے بچے نکلوا کر چند سالوں میں ہی پولٹری فارم کی شکل اختیار کی جا سکتی ہے۔ کم تعداد میں کٹے،بچھڑے ،بھیڑ ،بکریاں ،اونٹ ،جوٹیاں، گائے، بھینس ،مر غیاں دینے سے وقتی طور پر تو حکومت کی نیک نامی ہو جائے گی، لیکن اگر ریاست مدینہ کا ماڈل اپنانا ہے تو پھر ایک دفعہ بھرپور طریقے سے ایک خاندان کو مالی لحاظ سے مستحکم کر دیا جائے تو اس کے دیر پا اثرات مرتب ہوں گے۔


ہم اس ضمن میں یہ بھی گزارش کرتے ہیں کہ محکمہ لائیو سٹاک اینڈڈیری ڈویلپمنٹ پنجاب صوبہ بھر میں ممالیہ جانورون کی نشوونما ان کی بڑھوتی، دودھ،گوشت کی پیداوار بڑھانے اور دیہی علاقوں کے عوام با لخصوص کاشتکاروں کو لائیو سٹاک سیکٹر میں لانے کے لئے بہت ہی شاندار کام کر رہا ہے۔ صوبہ پنجاب کے ضلع قصورکو دودھ اور گوشت کی پیداوار میں صف اول کے حوالے سے ماڈل ضلع کی حیثیت حاصل ہے اور جس کا محکمہ لائیو سٹاک کے ذمہ داران کو کریڈٹ جاتا ہے، انہوں نے بڑی جانفشانی سے کام سر انجام دیا ہے۔الحمد للہ پاکستان میں اعلیٰ نسل کی ساہیوال گائے،راوی ،نیلی کے علاقے کی بھینسیں اسی طرح روہی،چولستانی گائے کی نایاب نسل موجود ہے۔ میں کاشتکار بھائیوں سے بھی گزارش کرتا ہوں کہ وہ کاشتکاری کو جاری رکھیں، مگر اپنے زرعی رقبے کو اپنی استطاعت کے مطابق سبز چارے کے لئے مختص کریں اور دودھ و گوشت کے فروغ اور روزانہ کی بنیاد پر زرمبادلہ کے حصول کے لئے لائیو سٹاک کی طرف بھر پور توجہ دیں۔

مزید :

رائے -کالم -