انسٹاگرام پر محبت، امریکی خاتون سب چھوڑ کر  قبائلی شخص کے ساتھ غار میں رہنے لگی

انسٹاگرام پر محبت، امریکی خاتون سب چھوڑ کر  قبائلی شخص کے ساتھ غار میں رہنے ...
انسٹاگرام پر محبت، امریکی خاتون سب چھوڑ کر  قبائلی شخص کے ساتھ غار میں رہنے لگی
سورس: Instagram

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

عمان (ڈیلی پاکستان آن لائن)  42 سالہ امریکی خاتون نتالی سنائیڈر نے اپنی سیاحتی زندگی کو خیرباد کہہ کر اردن کے صحرائی علاقے پیٹرا میں ایک غار میں رہائش اختیار کر لی ہے، جہاں وہ اپنے 32 سالہ مقامی قبائلی شوہر فیرس بودین کے ساتھ رہ رہی ہیں۔ ان دونوں کی کہانی کا آغاز انسٹاگرام پر ایک تصویر سے ہوا، جس میں نتالی نے فیرس کو گھوڑے پر سوار دیکھا ، انہوں نے اپنے انسٹاگرام پر یہ تصویر پوسٹ کی۔ فیرس نے تصویر پر کمنٹ کرتے ہوئے کہا کہ یہ تصویر انہی کی ہے، اور نتالی کو اردن آنے کی دعوت دی۔ اس کے بعد دونوں نے شادی کرلی اور اب غار میں زندگی گزار رہے ہیں۔

ڈیلی سٹار کے مطابق نتالی جو پہلے ایک سیاحتی کمپنی کے لیے دنیا بھر میں سفر کرتی تھیں، اب پیٹرا کے قریب ایک دو کمروں کے غار میں رہتی ہیں، جس میں سٹوریج روم، ایک بالکونی، اور چشمے کے پانی سے چلنے والا بیت الخلا بھی موجود ہے۔ نتالی نے بتایا "میں ہمیشہ مشرقِ وسطیٰ کی آثارِ قدیمہ میں دلچسپی رکھتی ہوں اور کئی سالوں سے اردن آ رہی ہوں۔ لیکن یہ پہلی بار ہے کہ میں کسی ایک جگہ کو اپنا مستقل مسکن سمجھ رہی ہوں۔"

فیرس جو خود ایک مقامی گائیڈ ہیں،  نے بتایا کہ ان کا خاندان نسلوں سے ان غاروں میں رہ رہا ہے۔ "حکومت نے ہمیں زمین اور گھر فراہم کرنے کی پیشکش کی، لیکن ہم نے ہمیشہ اسے ٹھکرا دیا۔ میں اپنی غار کو 'محل' کہتا ہوں اور یہاں سے کبھی نہیں جانا چاہتا۔"

 نتالی اور فیرس کا غار ایک 15 منٹ کی ڈرائیو پر واقع ہے، جہاں سے شہر جا کر  ضروریات جیسے خوراک، لکڑی، اور جانوروں کے لیے سامان آسانی سے حاصل کیا جا سکتا ہے۔ ان کے پاس سولر پینلز ہیں، جن کی بدولت وہ کرایے کے جھنجھٹ سے آزاد ہیں۔

نتالی نے مقامی ثقافت کو اپناتے ہوئے بتایا "قبائلی زندگی بالکل مختلف ہے۔ یہاں تقریباً 42 خاندان غاروں میں رہتے ہیں، اور یہ ایک کھلا کمیونٹی نظام ہے۔ یہ ایسا ہے جیسے سارا سال تھینکس گیونگ اور کرسمس منایا جا رہا ہو۔"

سردیوں کے موسم میں یہ جوڑا پیٹرا کے ایک گاؤں میں کرائے پر لیے گئے مکان میں رہتا ہے، اور گرمیوں میں غار کی طرف لوٹ آتا ہے۔نتالی نے اپنی زندگی کے اس نئے انداز کو سراہتے ہوئے کہا، "شہری زندگی میں سب کچھ مادی چیزوں پر منحصر ہوتا ہےلیکن غار میں یہ سب نہیں۔ یہاں زندگی کے حقیقی تجربات اور تعلقات اہم ہیں۔ یہاں ہر لمحہ جینے کا ایک نیا احساس ہے  اور زندگی کی اصل خوبصورتی کا ادراک ہوتا ہے۔"

مزید :

ڈیلی بائیٹس -