موسمیاتی تغیر اور قدرتی آفات انسانی نقل مکانی اور معاشرتی برائیوں کا سبب بنتی ہیں

موسمیاتی تغیر اور قدرتی آفات انسانی نقل مکانی اور معاشرتی برائیوں کا سبب ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 لاہور(نامہ نگار خصوصی )لاہور ہائی کورٹ کے نامزد چیف جسٹس سید منصور علی شاہ نے کہا ہے کہ موسمیاتی تغیراورقدرتی آفات انسانی نقل مکانی اورمعاشرتی برائیوں کا سبب بنتی ہیں جن میں انسانی سمگلنگ ،جسم فروشی اور انسانی اعضاء کی خرید وفروخت بھی شامل ہے ۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار ویٹی کن سٹی میں موسمیاتی تبدیلیوں، جدید غلامی اور انسانی سمگلنگ کے موضوع پر منعقدہ دو روزہ کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔فاضل جج پوپ فرانسس کی خصوصی دعوت پر کانفرنس میں شریک ہوئے ۔ دوروزہ کانفرنس میں امریکہ ، لاطینی امریکہ، یورپ اور جاپان کے ممالک سے 35 جج صاحبان نے شرکت کی جبکہ ساؤتھ ایشیاء ریجن سے یہ اعزاز صرف جسٹس سید منصور علی شاہ کو حاصل ہوا۔کانفرنس سے اظہار خیال کرتے ہوئے جسٹس سید منصور علی شاہ کا کہنا تھاکہ موسمیاتی تغیراور قدرتی آفات دنیا کیلئے بہت بڑا چیلنج ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قدرتی آفات کے نتیجے میں انسانی نقل مکانی اور انسانی سمگلنگ بہت سی معاشرتی برائیوں کا باعث بنتی ہے جس میں جسم فروشی، عورتوں اور بچوں کا استحصال، جبری مشقت، جبری شادیاں اور انسانی عضاء کی خرید فروخت بھی شامل ہیں جو کہ ہمارے معاشرے کا بہت بڑا المیہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں اور قدرتی آفات سے نمٹنے کیلئے ہم سب کو سر جوڑ کر بیٹھنا ہوگا اور اجتماعی حکمت عملی اپنانا ہوگی تاکہ معاشرے کو ایسی برائیوں سے پاک کیا جاسکے۔ فاضل جج نے کہا کہ وقت کا تقاضا ہے کہ کلائی میٹ جسٹس کوکریمینل جسٹس میں ضم کر دیا جائے تاکہ قدرتی آفات کے نتیجہ میں ہونے والی انسانی سمگلنگ میں ملوث افراد کو قرار واقعی سزائیں دی جاسکیں۔ انہوں نے مزید کہاکہ ہمیں موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے سنجیدگی سے کام کرنا ہوگا تاکہ قدرتی آفات سے نمٹنے کیلئے قبل از وقت پالیسیاں بنائی جاسکیں اور قدرتی آفات کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر ہونے والی نقل مکانیوں کو روکا جا سکے اور آئندہ نسلوں کو ایک محفوظ مستقبل یقینی بنایا جاسکے۔قبل ازیں کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے پوپ فرانسس کا کہنا تھا کہ ججزکو تضویض انصاف کا مشن ہر صورت پورا کر نا ہوگا اور اس کیلئے وہ کوئی کسر اٹھا نہ رکھیں کیونکہ انصاف کی فراہمی کے بغیر قانون کا نفاذ،پائیدار امن اورترقی ممکن نہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ججز کو چاہیے کہ وہ انصاف کی نئی راہیں کھولیں جس سے دینا میں خوشحالی اور امن کو فروغ دیا جاسکے اور انسانی وقار میں اضافہ ہو۔کانفرنس کے اختتام پر جسٹس سید منصور علی شاہ کو پوپ فرانسس سے ملاقات بھی ہوئی اور پوپ فرانسز کی جانب سے جاری اعلامیہ پر دستخط بھی کئے۔جسٹس سید منصور علی شاہ کانفرنس میں شریک واحد مسلمان جج تھے۔

مزید :

صفحہ اول -