’’ حکومت سٹرس فروٹس کی پیداوار کے تحفظ کے لئے ٹھوس اقدام اٹھائے‘‘

’’ حکومت سٹرس فروٹس کی پیداوار کے تحفظ کے لئے ٹھوس اقدام اٹھائے‘‘
’’ حکومت سٹرس فروٹس کی پیداوار کے تحفظ کے لئے ٹھوس اقدام اٹھائے‘‘

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

سرگودھا(محمد ابوبکر جاوید )پاکستان میں سٹرس کی پیداوار بڑھانے کے لئے حکومت کو ترجیحی پالیسی کا نفاذ کرنا چاہئے ۔دنیا بھر میں پاکستانی سٹرس کی مانگ میں اضافہ ہوچکا ہے ۔سٹر س اللہ تعالٰی کی عطا کردہ بہت بڑی نعمت ہے۔ اور یہ پوری دنیا میں سے سے زیادہ کاشت کیا جانے والا پھل ہے ۔پاکستان میں سب سے زیادہ کاشت کیا جانے والا پھل بھی سٹرس ہی ہے اور اپنے کاشتکاروں کے لے بڑا منافع بخش ہے ۔ سٹرس صوبہ پنجاب کے شہرون سرگودہا، خوشاب،لیہ اور فیصل آباد میں سب سے زیادہ کاشت کیا جاتاہے تاہم سندھ اور خیبر پختونخواہ میں بھی کاشت کیا جاتا ہے ۔اس کی پیداوار کا ایک بڑا حصہ صوبہ پنجاب سے حاصل ہوتا ہے جس کی شرح 95 فیصد ہے اور دیگر صوبوں سے صرف 5 فیصد پیدا وار حاصل ہوتی ہے۔
پاکستان سٹرس کی پیداوار کے اعتبار سے دنیا میں 12 ویں نمبر پر ہے۔ سٹرس 192.3 ہزارہیکٹر پر کاشت کیا جاتا ہے جس کی سالانہ پیداوار 2458.4 ہزار ٹن ہے ۔سٹرس کی پاکستان میں اوسطا پیداوار 12.78ٹن ہیکٹر ہے اور زیادہ سے زیادہ 18۔20 ٹن / ہیکٹر ہے۔ سٹرس کی برھتی ہوئی پیدا وار کے باوجود اسکو چند بیماریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ جن میں سر فہرست سٹرس کینکراور سٹرس گریننگ ہے۔


سٹرس کینکر کی علامات میں سے ایک یہ ہے کہ پودے کے پتے یا پھل کے اوپر سخت قسم کے چھالے ظاہر ہوتے ہیں اور ہمارے ہاں کاشتکار اسے سٹرس کا "کوڑ" کہتے ہیں جو کہ پیداوار کی کمی کا باعث بنتا ہے جس کی وجہ سے سٹرس دوسرے ملکوں میں برآمد کے قابل نہیں رہتا اور کاشتکاروں کو مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ کاشتکاروں کو دوسرا بڑا مسئلہ سٹرس گریننگ کا درپیش ہے جو کہ "زنک" کی کمی کے باعث پیش آتا ہے۔ اور اس کی وجہ سے پیش آنے والے مسائل سٹرس کینکر سے بے حد ملتے جلتے ہیں۔ بیماریوں کے ساتھ ساتھ کیڑے بھی سٹرس کو نقصان پہنچاتے ہیں جس میں اہم "فروٹ فلائی" ہے۔ اس کی وجہ سے پیداوار متاثر ہوتی ہے۔ 2014ء میں اس کی وجہ سے ہمارے ہمسایہ ملک "انڈیا" پر سٹرس کی بر آمد پر پابندی لگائی گئی تھی جو کہ تا حال برقرار ہے۔ پاکستان میں بہت سی کینو ریفائننگ فیکٹریاں ہیں جو کہ براہ راست کئی خاندانوں کا ذریعہ معاش ہے جس کی وجہ سے بے روزگاری اور غربت جیسے اہم مسائل کی شرح کم ہوتی ہے۔سٹرس ہماری اہم پیداوار ہے اور یہ ہمیں معاشی طور پر بہت مستحکم کرتی ہے مگر حکومت کی عدم دلچسپی سے ہمارا یہ اثاثہ دن بہ دن پستی کا شکار ہو رہا ہے۔ حکومت سے اپیل ہے کہ سٹرس کی بڑہوتری کے لیے اہم اقدام اٹھائے جائیں اور اس کی بیماریوں کی روک تھام کے لیے فنڈز جاری کیے جائیں تا کہ عام کسان اس سے فائدہ اٹھا سکے۔