کیا صرف فرائض کی ادائیگی مغفرت کیلئے کافی ہے؟

کیا صرف فرائض کی ادائیگی مغفرت کیلئے کافی ہے؟
کیا صرف فرائض کی ادائیگی مغفرت کیلئے کافی ہے؟
سورس: Pixabay

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

حضرت‏‏‏‏ طلحہ بن عبیداللہ سے روایت ہے، نجد والوں  میں سے ایک شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا جس کے بال بکھرے تھے۔ ہم اس کی آواز کی گنگناہٹ سنتے تھے لیکن سمجھ میں نہ آتا تھا کہ کیا کہتا ہے یہاں تک کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے نزدیک آیا تب معلوم ہوا کہ وہ اسلام کے بارے میں پوچھتا ہے۔

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دن رات میں پانچ نمازیں ہیں۔

وہ بولا: ان کے سوا میرے اوپر اور کوئی نماز ہے؟

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نہیں مگر یہ کہ تو نفل پڑھنا چاہے اور رمضان کے روزے ہیں۔

وہ بولا: مجھ پر رمضان کے سوا اور کوئی روزہ ہے؟

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نہیں مگر یہ کہ نفل روزہ رکھنا چاہے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے زکوٰۃ کا بیان کیا۔

وہ بولا: مجھ پر اس کے سوا اور کوئی چیز ہے؟

آپ ﷺ نے فرمایا: نہیں مگر یہ کہ تو نفل ثواب کے لئے صدقہ دینا چاہے۔

راوی نے کہا: پھر وہ شخص پیٹھ موڑ کر چلا اور کہتا جاتا تھا: اللہ کی قسم! میں نہ ان سے زیادہ کروں گا نہ ان میں کمی کروں گا۔

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مراد پائی اس نے اگر سچا ہے۔“

(صحیح مسلم)