نااہل ٹولہ فوج اور عدلیہ کو گالیاں دے رہا ، یہ بغاوت ہے ادارے خاموش کیوں ہیں ؟ علماء ومشائخ پوچھ رہے ہیں ختم نبوت ﷺ کا حلف کیوں نکالا: ڈاکٹر طاہر القادری
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے میڈیا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ختم نبوت ﷺ کے حلف نامے کو ختم کرنے کے سنگین جرم کی تحقیقات سپریم کورٹ کی سطح پر غیر جانبدار جے آئی ٹی کی طرف سے ہونی چاہیے اور ذمہ داروں کو کڑی سزائیں ملنی چاہیے، چور اپنی چوری کی تحقیقات کیسے کر سکتے ہیں؟۔
نجی ٹی وی کے کے مطابق ڈاکٹر طاہر القادری نے نواز شریف کی بنائی ہوئی کمیٹی کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کمیٹی نواز شریف بنائیں یا وزیر اعظم؟ ایک ہی بات ہے، یہ تحقیقات سپریم کورٹ کرے،ایک مسلّمہ جھوٹا شخص پوچھتا ہے کہ مجھے کیوں نکالا؟ علوم الحدیث کانفرنس میں شریک چاروں صوبوں سے آئے ہوئے ہزاروں علماء پوچھ رہے ہیں کہ ختم نبوت ﷺ کا حلف کیوں نکالا؟ انہوں نے علوم الحدیث کانفرنس کی غرض وغایت پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اس کانفرنس میں شریک ہزاروں علماء انتہاء پسندی ،دہشتگردی اور فرقہ واریت سے شدید نفرت کرتے ہیں اور کانفرنس میں شریک ہر عالم اور سکالر اتحاد بین المسلمین اور استحکام پاکستان کا علمبردار ہے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ علماء ومشائخ نے ایک قرار داد کے ذریعے آئین سے امانت،دیانت کے خاتمہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے کیونکہ چور،ڈاکو،لٹیرا ملک یا جماعت کا سربراہ کیسے بن سکتا ہے؟ انہوں نے کہا کہ ایک طاقتور طبقہ فوج اور سپریم کورٹ کو گالیاں دے رہا ہے،پاکستان کی سا لمیت کے خلاف دھوکہ ہو رہا ہے،پاکستان کی فوج اور عدلیہ کے ساتھ بغاوت ہورہی ہے،میں حیران ہوں کہ پاکستان کے ادارے خاموش کیوں ہیں؟انہوں نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کے وکلاء نے عدالت میں تسلیم کیا تھا کہ جسٹس باقر نجفی کمیشن رپورٹ کیس کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر ہوگی مگر اب تاریخ پر تاریخ پڑ رہی ہے، قاتلوں کی بات کی جارہی ہے ،ان مظلوموں کی بات کیوں نہیں سنی جاتی جو انصاف کے منتظر ہیں؟۔ڈاکٹر طاہر القادری نے مزید کہا کہ حلف نامے میں تبدیلی کسی معاہدے کا نتیجہ لگتی ہے، شدید ردّ عمل پر حکومت پیچھے ہٹ گئی، جس دن ان جھوٹے حکمرانوں نے اپنے فائدے کے لئے آئین کو تبدیل کیا اُسی روز ان کی حکومت کا تختہ الٹ جائے گا۔