برمودا ٹرائی اینگل میں سمندر کی تہہ میں غوطہ خوری کرتے تیراک کو ایسی چیز مل گئی کہ پوری دنیا میں کھلبلی مچ گئی

برمودا ٹرائی اینگل میں سمندر کی تہہ میں غوطہ خوری کرتے تیراک کو ایسی چیز مل ...
برمودا ٹرائی اینگل میں سمندر کی تہہ میں غوطہ خوری کرتے تیراک کو ایسی چیز مل گئی کہ پوری دنیا میں کھلبلی مچ گئی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

واشنگٹن(نیوز ڈیسک) برمودا ٹرائی اینگل کی تہہ میں تباہ شدہ بحری جہازوں کا ملبہ ڈھونڈنے والے ایک ماہر غوطہ خور نے یہ دعوٰی کر کے دنیا کو حیرت میں مبتلاءکر دیا ہے کہ ایک حالیہ مہم کے دوران اسے سمندر کی تہہ میں خلائی مخلوق کے ایک پراسرار جہاز کا ملبہ مل گیا ہے۔


میل آن لائن کے مطابق یہ حیرت انگیز دعویٰ مشہور ایکسپلورر ڈیرل میکلوس نے کیا ہے۔ڈیرل آجکل کریبین سمندر میں برموداٹرائی اینگل کے علاقے میں تباہ ہونے بحری جہازوں کا ملبہ ڈھونڈ رہے ہیں۔ وہ ناسا کے مشہور سائنسدان گورڈن کوپر کے قریبی دوست ہیں اور گورڈن کے بنائے ہوئے نقشوں کی مدد سے ہی برموداٹرائی اینگل میں جہازوں کے ملبے کی تلاش کی مہم پر نکلے ہوئے ہیں۔ ڈسکوری چینل پر ان کی مہم جوئی پر مبنی ڈاکومینٹری ''Cooper's Treasure'' کے نام سے دکھائی جاتی ہے۔


ڈیرل کا اپنی تازہ ترین دریافت کے متعلق کہنا ہے کہ ”یہ ایک عجیب و غریب مشین ہے جسے خلائی مخلوق کے جہاز کے علاوہ کچھ اور قرار دینا مشکل ہے۔ یہ سائز میں بہت ہی بڑی ہے اور اس کی اطراف سے پندرہ ہزار فٹ لمبے 15 پر جڑے ہوئے ہیں۔ یہ انسانی کی بنائی ہوئی کوئی چیز نہیں ہے اور نہ ہی کوئی قدرتی چیز ہے ، تو پھر یہ کیا چیز ہو سکتی ہے؟ ایک ہی جواب باقی بچتا ہے کہ اس چیز کا تعلق خلائی مخلوق سے ہیں، لیکن یہ یہاں کب اور کیسے آئی اس کے بارے میں کسی کو معلوم نہیں۔“