اسرائیل نے اردنی پھل اور سبزیوں کو آلودہ قرار دے کر درآمد روک دی
تل ابیب (ڈیلی پاکستان آن لائن)اسرائیل نے اردنی پھل اور سبزیوں کو آلودہ قرار دے کر درآمد روک دی
اسرائیلی اخبار "اسرائیل ٹوڈے" نے کہا ہے کہ وزارت صحت نے اردن سے سبزیوں اور پھلوں کی درآمد روک دی، ہیں۔ اسرائیلی حکام کا دعویٰ ہے کہ اردن سے آنے والی سبزیوں اور پھلوں میں دریائے یرموک جو کہ دریائے اردن کی سب سے بڑی شاخوں میں سے ایک ہے میں "ہیضے" کے جراثیم کی دریافت کے بعد کچھ زرعی مصنوعات اور اجناس کو اسرائیل درآمد کرنے سے روک دیا ہے۔
اس خبرپر فوری طور پر اردنی حکومت کے سرکاری ترجمان مہند المبیضین نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ دریائے یرموک اور شاہ عبداللہ نہر کا پانی ہرقسم کی آلودگی سے پاک ہے۔ ان دونوں نہروں کے پانی کو ایک مخصوص پروگرام کے تحت وقتاً فوقتاً لیبارٹری ٹیسٹ کے عمل سے گزارا جاتا ہے۔
اخباری رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزارت صحت نے کہا ہے "ایک تسلیم شدہ لیبارٹری نے دریائے یرموک سے لیے گئے پانی کے نمونے میں ہیضے کے مثبت نتائج دریافت کیے۔ اس لیے اس نے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا فیصلہ کیا اور اردن سے پھلوں اور سبزیوں کی کھیپ کی درآمد روک دی۔
رپورٹ کے مطابق اس فیصلے سے اسرائیل میں زرعی مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا، خاص طور پر کھیرے اور ٹماٹر کی قیمت بڑھ جائے گی۔ ان دونوں سبزیوں کو اسرائیل اردن سے درآمد کرتا ہے، کیونکہ غزہ پر جنگ کے آغاز سے فصلوں کی کمی اور ترکیہ سے برآمدات بند ہونے کی وجہ سے اسرائیل کو پھلوں اور سبزیوں کی اجناس کے حصول میں مشکل کا سامنا ہے۔
عبرانی ذرائع نے اخبار کو بتایا کہ "ہم زرعی فصلوں میں استعمال ہونے والے پانی کے ذرائع کے بارے میں اردن کے حکام سے معلومات حاصل کرنے کا انتظار کر رہے ہیں تاکہ ہم کوئی حتمی فیصلہ کر سکیں
اردن کی تردید
دوسری جانب اردنی حکومت کے وزیر مواصلات کے وزیر حکومت کے ترجمان مہند المبیضین نے کہا کہ پانی اور آبپاشی کی وزارت اور زراعت اور صحت اتھارٹی میں خصوصی کمیٹیوں نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہےکہ پانی کے ذرائع کی نگرانی اور ان کے معیار اور حفاظت کو یقینی بنانے کے پروگرام میں دریائے یرموک کا پانی اور کنگ عبداللہ نہر کا پانی شامل ہے۔ اب تک اردن میں اس پانی کے جتنے بھی معائنے کیے گئے ان میں ہیضے کے وائرس کی کوئی علامت نہیں پائی گئی۔
انہوں نے بتایا کہ تکنیکی کمیٹیوں نے شاہ عبداللہ کینال کو فراہم کرنے والے دریائے یرموک کے نیچے سرنگ کے داخلی راستے سے نمونے لیے۔ ان کا معائنہ کیا گیا۔ مختلف فریقوں کے تمام ٹیسٹ دریا اور نہری پانی کی حفاظت کی تصدیق میں یکساں تھے۔ اس طرح پینے کے پانی کی حفاظت کی تصدیق کی گئی۔یہ پانی فصلوں کے لیے بھی موزوں قرار دیا گیا۔
وزیرمواصلات نے مزید کہا کہ وزارت زراعت و آب پاشی، واٹر اتھارٹی، لیبارٹری اینڈ کوالٹی افیئرز اور اردن واٹر کمپنی کی لیبارٹریوں کے ذریعے وزارت صحت میں ماحولیاتی صحت کی لیبارٹریوں کے علاوہ، نہری پانی پر ایک جدید مانیٹرنگ پروگرام پر عمل درآمد کر رہی ہے۔ اس حوالے سے 2022ء میں متعدد ہیضے کے بیکٹیریا کی نگرانی کے لیے تمام گورنریوں میں میٹھے پانی کے تمام ذرائع کے معائنے کے لیے لیبارٹریز کا قیام عمل میں لایا گیا تھا۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ وزارت زراعت نے متعدد لیبارٹریوں میں زراعت میں استعمال ہونے والے پانی کے متعدد ٹیسٹ کیے اور مٹی اور پھل دار درختوں کے نمونوں کے علاوہ پانی میں "پیتھوجینک ہیضہ" کی موجودگی ریکارڈ نہیں کی گئی۔