بیوی کی بلیک میلنگ سے تنگ آدمی کی خود کشی، آخری پوسٹ میں ایلون مسک اور ٹرمپ کو ٹیگ کردیا، ایسی کہانی کہ ہر آنکھ اشکبار ہوجائے

بیوی کی بلیک میلنگ سے تنگ آدمی کی خود کشی، آخری پوسٹ میں ایلون مسک اور ٹرمپ کو ...
بیوی کی بلیک میلنگ سے تنگ آدمی کی خود کشی، آخری پوسٹ میں ایلون مسک اور ٹرمپ کو ٹیگ کردیا، ایسی کہانی کہ ہر آنکھ اشکبار ہوجائے
سورس: Representational Image

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


نئی دلی (ڈیلی پاکستان آن لائن) بھارتی ریاست کرناٹک کے دارالحکومت بنگلورو میں ایک 34 سالہ شخص نے اپنی رہائش گاہ پر خودکشی کر لی۔ مرنے سے پہلے اس نے ایک ویڈیو میں اپنی بیوی اور اس کے خاندان پر ہراسانی کے الزامات لگائے۔ بنگلورو پولیس نے ایک خودکشی نوٹ بھی برآمد کیا ہے اور شکایت درج ہونے کے بعد خودکشی پر اکسانے کا مقدمہ قائم کر لیا ہے۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق سبھاش اتل جو اصل میں بہار کے رہائشی تھے، بنگلورو کے منجوناتھ لے آؤٹ میں اپنے گھر پر مردہ پائے گئے۔ پڑوسیوں نے دروازہ توڑ کر اسے لٹکتے ہوئے پایا۔ اس کے بھائی بیکاس کمار نے پولیس کو بتایا کہ اتل کی بیوی نے اس کے اور اس کے والدین کے خلاف جھوٹے مقدمات درج کرائے تھے، جس کی وجہ سے وہ ذہنی طور پر پریشان تھا۔
اتل نے اپنی ویڈیو میں اپنی بیوی، اس کے اہل خانہ اور اتر پردیش کے ضلع جونپور کے ایک جج پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔ اس نے ایک خط صدرِ مملکت کے نام بھی چھوڑا ہے، جس میں اس نے عدالتی نظام کو تنقید کا نشانہ بنایا اور جھوٹے مقدمات کے رجحان پر روشنی ڈالی۔ ایک اور نوٹ میں اس نے اپنے اوپر لگائے گئے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا "میں عدالت سے عاجزی کے ساتھ درخواست کرتا ہوں کہ میرے والدین اور بھائی کو ان جھوٹے مقدمات میں ہراساں کرنا بند کریں۔"
ویڈیو اور خودکشی نوٹ میں اتل نے بتایا کہ اس نے 2019 میں ایک شادی ویب سائٹ کے ذریعے شادی کی تھی۔ اگلے سال ان کے ہاں بیٹا پیدا ہوا۔ اس نے الزام لگایا کہ اس کی بیوی کے خاندان نے بار بار لاکھوں روپے کا مطالبہ کیا۔ جب اس نے مزید پیسے دینے سے انکار کیا، تو اس کی بیوی 2021 میں ان کے بیٹے کو لے کر بنگلورو کے گھر سے چلی گئی۔
نوٹ میں اس نے لکھا کہ اگلے سال اس کی بیوی نے اس پر اور اس کے خاندان پر قتل اور غیر فطری جنسی تعلق سمیت کئی الزامات لگائے۔ اس نے یہ بھی کہا کہ اس کی بیوی نے الزام لگایا کہ وہ 10 لاکھ روپے جہیز کا مطالبہ کر رہا تھا، جس کی وجہ سے اس کے والد دل کے دورے سے انتقال کر گئے۔ اتل نے دعویٰ کیا کہ اس کی بیوی نے عدالت میں اعتراف کیا تھا کہ اس کے والد پہلے سے ہی شدید بیمار تھے اور دہلی کے ایمز ہسپتال میں دس سال سے زیر علاج تھے۔ بعد میں یہ مقدمہ واپس لے لیا گیا۔
اتل نے بتایا کہ اس کی بیوی اور اس کے خاندان نے پہلے مقدمہ ختم کرنے کے لیے ایک کروڑ روپے کا مطالبہ کیا اور بعد میں یہ رقم بڑھا کر تین کروڑ روپے کر دی۔ عدالت میں ہونے والی ایک بات چیت کا حوالہ دیتے ہوئے اس نے لکھا کہ جب اس نے جج سے کہا کہ جھوٹے مقدمات کی وجہ سے مرد خودکشی کر رہے ہیں، تو اس کی بیوی نے کہا، "تو پھر آپ کیوں نہیں کر لیتے؟" اس پر جج ہنسے اور اس کی بیوی کو کمرے سے نکلنے کا کہا۔
اتل نے اپنی ساس کے ساتھ ہونے والی ایک گفتگو کا ذکر بھی کیا، جس میں مبینہ طور پر اس کی ساس نے پوچھا کہ اس نے ابھی تک خودکشی کیوں نہیں کی۔ جب اس نے جواب دیا کہ اگر وہ مر جائے گا تو انہیں پیسہ کہاں سے ملے گا، تو ساس نے کہا، "تمہارے والد دیں گے۔ تمہارے مرنے کے بعد تمہارے والدین بھی مر جائیں گے اور تمہاری بیوی کو پیسہ ملے گا۔"
اتل نے یہ بھی کہا کہ اس کی بیوی اور اس کا خاندان اسے اپنے بیٹے سے ملنے نہیں دیتے تھے۔ قانونی نظام پر تنقید کرتے ہوئے اس نے خودکشی نوٹ میں لکھا، "جتنا میں محنت سے کام کرتا ہوں اور بہتر بنتا ہوں، اتنا ہی مجھے اور میرے خاندان کو ہراساں کیا جاتا ہے اور پورا قانونی نظام میرے ہراساں کرنے والوں کی مدد کرتا ہے۔"
اتل نے ایک ویڈیو کا لنک سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ایکس" پر شیئر کیا اور اس میں ایلون مسک اور امریکہ کے منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ٹیگ کیا۔ اس نے اپنی پوسٹ میں کہا، "جب آپ یہ پڑھیں گے تو میں مر چکا ہوں گا۔ بھارت میں مردوں کے خلاف ایک قانونی نسل کشی جاری ہے۔ ایک مرنے والا شخص ایلون مسک اور ڈونلڈ ٹرمپ سے درخواست کر رہا ہے کہ وہ لاکھوں زندگیاں بیدار نظریات، اسقاط حمل، اور اظہار رائے کی آزادی کی بحالی کے ذریعے بچائیں۔"