سارہ شریف کے باپ پر جیل میں حملہ، قیدیوں نے گلا کاٹ دیا
لندن (ڈیلی پاکستان آن لائن) اپنی 10 سالہ بیٹی سارہ شریف کے قتل کے جرم میں قید پاکستانی نژاد عرفان شریف پر بیلمارش جیل میں حملہ کیا گیا ہے۔ رپورٹس کے مطابق یکم جنوری کو جنوبی لندن کی بیلمارش جیل میں عرفان شریف پر دو قیدیوں نے حملہ کیا، جنہوں نے ٹونا کین کے ڈھکن سے ان کے گلے پر وار کیا۔ یہ حملہ مبینہ طور پر منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا تھا اور عرفان شریف خوش قسمتی سے اپنی جان بچانے میں کامیاب رہے، لیکن وہ شدید زخمی ہیں اور اب بھی جیل کے ہیلتھ کیئر یونٹ میں زیر علاج ہیں۔
برطانوی اخبار ڈیلی سٹار کے مطابق عرفان شریف کے سیل میں دو قیدیوں نے دھاوا بولا اور ان کے گلے اور چہرے کو شدید زخمی کیا۔ عرفان کو کئی ٹانکے لگے ہیں اور یہ زخم ان کے لیے ایک مستقل یادگار بن گئے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جیل حکام نے انہیں تحفظ دینے کی کوشش کی لیکن ان کے مشہور مقدمے کی وجہ سے وہ جیل میں نشانے پر تھے۔
خیال رہے کہ 10 سالہ سارہ شریف کو اگست 2023 میں ان کے گھر ووکنگ، سرے میں قتل کیا گیا تھا۔ اس جرم میں عرفان شریف، ان کی بیوی بینش بتول، اور ان کے بھائی فیصل ملک کو مجرم قرار دیا گیا۔ عرفان شریف اور بینش بتول کو قتل کے جرم میں عمر قید کی سزا سنائی گئی۔ انہیں بالترتیب کم از کم 40 اور 33 سال قید بھگتنی ہوگی جب کہ فیصل ملک کو 16 سال قید کی سزا سنائی گئی۔
کیس کی سماعت کے دوران عدالت کو بتایا گیا کہ سارہ کی موت سے پہلے اسے شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ ان کے جسم پر 25 سے زائد فریکچر تھے، جنہیں کرکٹ بیٹ، دھاتی راڈ، اور موبائل فون سے مارا گیا تھا۔ ان کے جسم پر جلنے کے نشانات، انسانی دانتوں کے کاٹنے کے نشانات، اور پیکجنگ ٹیپ سے باندھے جانے کے شواہد بھی ملے۔