چیف جسٹس کی سربراہی میں فل کورٹ اجلاس ،جلد انصاف کی فراہمی کیلئے فیصلے

  چیف جسٹس کی سربراہی میں فل کورٹ اجلاس ،جلد انصاف کی فراہمی کیلئے فیصلے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

                                                 لاہور(نامہ نگار خصوصی)چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس ملک شہزاد احمد خان کی سربراہی میں فل کورٹ اجلاس میں جلد اور معیاری انصاف کی فراہمی کےلئے ٹھوس اقدامات کے حوالے سے اہم فیصلے کر لئے گئے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ مسٹر جسٹس ملک شہزاد احمد خان کی زیرِ صدارت فل کورٹ اجلاس مرکزی لائبریری ہال میں منعقد ہوا، جس میں لاہور ہائی کورٹ کے سینیئر ترین جج مسٹر جسٹس شجاعت علی خان، مسٹر جسٹس علی باقر نجفی، جسٹس مِس عالیہ نیلم، جسٹس عابد عزیز شیخ اور مسٹر جسٹس صداقت علی خان سمیت دیگر فاضل جج صاحبان شریک ہوئے۔ فل کورٹ اجلاس میں لاہور ہائی کورٹ اور ضلعی عدلیہ میں زیر التواءمقدمات خصوصاََ پرانے مقدمات کو جلد از جلد نمٹانے کےلئے متعدد تجاویز دی گئیں اور ان تجاویز کی روشنی میں ایک مربوط پالیسی بنانے کا فیصلہ کیا گیا فل کورٹ اجلاس میں پنجاب کی ضلعی عدلیہ میں 7سو سے زائدجوڈیشل افسران کی کمی کو پورا کرنے کےلئے یہ فیصلہ کیا گیا کہ اس بابت سول ججز اور ایڈیشنل سیشن ججز کی بھرتی کیلئے ہونے وانے امتحانات کے موجودہ سلیبس کو امیدواران کی سہولت کےلئے آسان بنانے کےلئے مجاز انتظامی کمیٹی کے روبرو پیش کیا جائے گا اور غیر ضروری مضامین کو ختم کیا جائےگا یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ ہائی کورٹ میں مختلف نوعیت کے مقدمات بشمول سول، فوجداری، فیملی، ٹیکس اورکرایہ داری وغیرہ کے مقدمات کی سماعت کے لئے سپیشل بنچز کا قیام عمل میں لایا جائے گا اور متعلقہ مقدمات کے ماہر جج صاحبان اِ ن سپیشل بنچز کا حصہ ہونگے۔ متبادل تنازعاتی حل اہمیت پر زور دیتے ہوئے فیصلہ کیا گیا کہ اے ڈی آر عدالتوں کو مزید فعال بناتے ہوئے عدالتی نظام میں بہتری لائی جائےگی لاہور ہائی کورٹ، لاہور پرنسپل سیٹ اور علاقائی بنچز(بہاولپور، ملتان اور راولپنڈی) پر ویڈیو لنک کے ذریعے بحث کی سہولت کی اجازت دینے پر بھی غور کیا گیا۔ مزید برآں ضلعی عدلیہ میں بھی بحث اور شہادتوں کی قلمبندی کےلئے بھی ویڈیو لنک کی سہولت دینے کی تجاویز پر غور کیا گیا اور اس حوالے سے متعلقہ قوانین و رولز میں تبدیلی کا جائزہ لیا گیا ایک جیسے مقدمات میں مختلف قانونی آرائ کا معاملہ بھی زیرغور آیا فل کورٹ اجلاس کے شرکائ نے عدالتوں کی تالہ بندی اور وکلائ کی ہڑتالوں پر تشویش کا اظہار کیا اور اس سلسلے میں یہ بھی دو ٹوک فیصلہ کیا گیا کہ جن افراد نے قانون اپنے ہاتھ میں لیا توایسے افراد کےخلاف کارروائی عمل میں لائی جائےگیفل کورٹ نے صوبہ بھر

 کی وکلائ تنظیموں سے اس توقع کا اظہار کیا کہ تمام وکلائ تنظیمیں عدالتی تالہ بندی اور ہڑٹال کلچر کو ختم کرنے میں بھرپور تعاون کریں گی۔

فل کورٹ اجلاس 

مزید :

صفحہ آخر -