انقلاب مارچ سے نیا نظام آئےگا اورنئی حکومت بنے گی: طاہرالقادری

انقلاب مارچ سے نیا نظام آئےگا اورنئی حکومت بنے گی: طاہرالقادری
انقلاب مارچ سے نیا نظام آئےگا اورنئی حکومت بنے گی: طاہرالقادری

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ حکومت جھوٹی ہمدریاں حاصل کرنے کے لئے میڈیا پر دباو¿ ڈال رہی ہے اور ہمارے خلاف پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ طاہرالقادری نے کہا کہ انقلاب مارچ کے لئے 14 اگست کی تاریخ ہم نے مئی کے آخری ہفتے میں طے کر لی تھی اور مئی میں ہی عمران خان کو 14 اگست کی تاریخ کے بارے میں بتا دیا تھا، عمران خان نے آزادی مارچ کا اعلان 27 جون کو کیا اور ہم نے یہ فیصلہ کیا تھا کہ مناسب وقت پر انقلاب مارچ کا اعلان کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور شہباز شریف کی حکومت کے تحت چلنے والا سارا نظام بھنگ ہے، اس نظام نے حکمرانوں کو مدہوش کر رکھا ہے جو اپنے اقتدار کے لئے معصوم لوگوں کو قتل کرتے ہیں، اس نظام کا خاتمہ کریں گے، نیا نظام آئے گا اور پھر اس نظام کے تحت ملک میں نئے انتخابات ہوں گے اور نئی حکومت کا قیام عمل میں آئے گا۔طاہر القادری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نواز شریف نے اپنے بیان میں کہا کہ ہمارے صرف 200 ووٹر ہیں اگر وزیراعظم کی بات کو سچ مان لیا جائے تو اس لحاظ سے پنجاب بھر میں ہمارے ہمدردوں کی کل تعداد 30 ہزار بنتی ہے تو پھر حکمرانوں نے اتنے سے افراد کے لئے پورے پنجاب کوکیوں بند کر دیا، پاکستان کی تاریخ میں کسی آمر نے بھی کبھی اتنا ظلم کیوں کیا جتنا ان ظالم حکمرانوں نے برپا کر رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں میڈیا آرگنائزیشن کی مجبوریوں کا بخوبی اندازہ ہے مگر مبارکباد کے مستحق ہیں وہ لوگ جو عوام کو سچ دکھانے کی کوشش کر رہے ہیں، بعض میڈیا گروپ نے ان کے یوم شہدا کے حوالے سے بیان کو غلط انداز میں پیش کیا گیا۔عوامی تحریک کے سربراہ کا کہنا تھا کہ نوازشریف نے 2 کروڑ کے قریب ووٹ لئے ہیں تو انہیں کس بات کا ڈر، اپنے ووٹرر کو کہیں کہ میدان میں آئیں اور احتجاج کے ذریعے ہمارا راستہ روکیں، حکومت کا کوئی رکن اسمبلی 200 افراد کا اجتما ع نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ کروڑوں لوگوں کے مینڈیٹ کی دعویدار جماعت اب پریس کلب کے سامنے مظاہرہ کر نے والی جماعت بن گئی ہے، پریس کلب کے سامنے تو سول سوسائٹی کے حلقے اور رکشہ یونین والے مظاہرے کرتے ہیں، وہ وقت دور نہیں جب یہ لوگ پریس کلب کے سامنے بھی مظاہرہ نہیں کر سکیں گے۔طاہر القادری نے کہا کہ گزشتہ 2 روز سے حکومت یہ پروپیگنڈا کر رہی ہے کہ پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں نے فائرنگ کر کے 2 پولیس اہلکاروں کو شہید کردیا لیکن آج کے ایک اخبار نے یہ بات بھی ثابت کر دی ہے کہ جن اہلکاروں کو شہید ظاہر کیا جا رہا ہے ان میں سے ایک حادثے میں جاں بحق ہوا اور دوسرا پولیس مقابلے میں مارا گیا، ہمارے کارکنوں نے پورے ملک میں کہیں بھی پولیس والوں پر کوئی فائرنگ یا تشدد نہیں کیا، شہباز شریف نے 5 ہزار سے زائد دہشت گردوں کو پنجاب پولیس میں اس سال نوکریاں دیں تاکہ اپنے مخالفین کو ان کے ذریعے دبا سکیں، یہ اہلکار سول لباس میں ملبوس ہوتے ہیں اور انھیں پنجاب حکومت اپنے مقاصد کے لئے استعمال کرتی ہے۔