کوئی بھی باشعور انسان عمران خان کو سپورٹ نہیں کر سکتا، عظمیٰ بخاری

کوئی بھی باشعور انسان عمران خان کو سپورٹ نہیں کر سکتا، عظمیٰ بخاری
کوئی بھی باشعور انسان عمران خان کو سپورٹ نہیں کر سکتا، عظمیٰ بخاری

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) وزیر اطلاعات پنجاب عظمٰی بخاری نے کہا ہے کہ شہباز شریف نے پاکستان کو نئی پہچان دی، بانی فتنہ پارٹی کا کوئی فون تک نہیں سنتا تھا۔ اڈیالہ جیل سے فتنہ خان نے فائنل کال دی وہ مس کال ثابت ہوئی۔ سول نافرمانی کی کال کے باوجود ترسیلات میں ریکارڈ اضافہ ہوا، اوورسیز پاکستانیوں نے3 ارب 10 کروڑ ڈالر پاکستان بھیجے۔ سول نافرمانی کی تحریک سے پاکستان کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی مگر فتنہ کی پالیسی کو کسی دوست ملک نے توجہ نہیں۔ اسلام آباد میں خواتین پرکانفرنس چل رہی ہے جہاں 50 ملکوں سے زائد مندوبین موجود ہیں۔ فتنہ خان نے ملک کو تنہا کرنے کی کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ اگر پاکستان میں کوئی دوست ملک کا سربراہ آیا ہو تو یہ لوگ مہم جوئی شروع کر دیتے ہیں تاکہ پاکستان کے تعلقات خراب ہوں۔

 انہوں نے کہا کہ گنڈا پور سمیت کے پی گورنمنٹ کی پوری کابینہ کرپشن میں لت پت ہے۔ بارہ سال سے نالائق شخص کی حکومت نے ہر شخص کی تکلیف میں اضافہ کر دیا ہے۔ ہمیں بتایا جائے کہ گنڈا پور صاحب میں ایسی کون سی قابلیت ہے کہ اسے سی ایم بنا دیا ہے۔ کے پی میں مساجد کے نام پر 2 ارب روپے بانٹے گئے۔ بانی پی ٹی آئی جیل میں برانڈڈ چاکلیٹس اور بادام انجوائے کر رہا ہے۔ قوم کو بانی پی ٹی آئی کی خراب حالت دکھا کر جذباتی کیا جاتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے شاہدرہ میں سمیع اللہ خان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ شاہدرہ کا علاقہ (ن) لیگ کبھی نہیں بھلا سکتی۔ شاہدرہ میں سیوریج کے بہت مسائل تھے جو کہ اب حل ہو رہے ہیں۔ یہاں کے لوگوں کی زندگیوں میں اب آسانی آئے گی۔ وزیر اعلٰی پنجاب مریم نواز کی قیادت میں پنجاب ترقی کی نئی بلندیوں کو چھو رہا ہے۔ یہاں صرف اعلانات نہیں ہوتےبلکہ کام کر کے دکھایا جاتا ہے۔ دھی رانی پروگرام میں مریم نواز ایک بڑے پروگرام کا آغاز کرنے جا رہی ہیں۔ سکالر شپ پروگرام سے30 ہزار مستحق بچوں کو تعلیم ملے گی مگر فتنہ پارٹی کے اس پر بھی شرانگیزی کرنے کی کوشش کی ۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ مریم نواز نے لائیو سٹاک کارڈ پروگرام پاکپتن سے شروع کیا ہے جس سے مویشی  پال لوگ اپنے لئے مویشی خریدیں گے اور روزگار کمائیں گے۔ بہت سارے دوست ممالک پاکستان سے مویشی خریدنا چاہتے ہیں۔ اس پروگرام سے پنجاب سے دوسرے ممالک کو جانور بیچیں جائیں گے۔ انتشار گروپ نے شہباز شریف کے بغض میں لیپ ٹاپ پروگرام کوبند  کر دیا۔اب لیپ ٹاپ کی کھیپ پاکستان پہنچ چکی ہے، کوئی ایم این اے یا ایم پی اے لیپ ٹاپ پر سفارش نہیں کرسکتا۔ مریم نواز کی حکومت میں کسی کی سفارش کا کوئی نظریہ نہیں،  جب لیڈر شپ محنتی ہو تو اللہ کا فضل ہوتاہے۔ ان کے دور میں انڈے، کٹے لنگر خانے، پناہ گاہیں اور بھنگ کی فیکٹریاں شروع کی گئیں۔ ادھر تو پھونکوں اور تعویزوں کی حکومت تھی۔ انتشار گروپ کے جلاؤ گھیراؤ کے باوجود پاکستان آگے بڑھ رہا ہے۔ جو کہتا تھا کہ این آر او نہیں لونگا وہ اب این آر او کیلئے ترلے کر رہا ہے۔اب تو خان کو اس کے گھر والے ملنے بھی نہیں جارہے، اگر کوئی ملنے جائے تو اس سےکہتا ہے مجھ سے جیل میں نہ ملو بلکہ مجھے کسی طرح این آر او دلواکر باہر نکالو۔ اس کے اپنے بچے لندن میں عیاشیاں کررہے ہیں اور قوم کے بچوں کے ہاتھ میں غلیلیں،اسلحہ اور پٹرول بمب تھمایا ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کے پی حکومت کئی ہزار ارب روپے کی مقروض ہے وہاں نہ تو سکول ہیں اور نہ ہسپتال۔ وہاں لوگ ڈولیوں میں بیٹھ کر سفر کرتے ہیں۔ عوام پر توجہ دینے کی بجائے ان کے لوگوں کو صرف ایک ہی فکر ہے کہ خان کی اڈیالہ جیل میں بھنا ہوامرغا مل رہا ہے یا نہیں۔