"آؤ انسٹاگرام پر فالورز بڑھانے کیلئے جھوٹی شادی کرتے ہیں" دوست کی خاتون کو پیشکش، لیکن بعد میں ایسا انکشاف کہ بڑا جھٹکا لگ گیا

"آؤ انسٹاگرام پر فالورز بڑھانے کیلئے جھوٹی شادی کرتے ہیں" دوست کی خاتون کو ...
سورس: XI Grok

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کینبرا (ڈیلی پاکستان آن لائن) آسٹریلیا میں ایک خاتون نے  اس وقت طلاق لے لی  جب اسے  معلوم ہوا کہ ایک "جعلی" شادی کی تقریب، جو انسٹاگرام سٹنٹ کے طور پر منعقد کی گئی تھی، درحقیقت ایک قانونی شادی تھی۔ یہ غیر معمولی واقعہ اس وقت پیش آیا جب خاتون کے دوست  جو ایک سوشل میڈیا انفلوئنسر تھے، نے انہیں انسٹاگرام مواد کے لیے  "مذاق" کے طور پر شادی کی تقریب میں شامل ہونے پر راضی کیا۔ خاتون کو اس دھوکہ دہی کا علم اس وقت ہوا جب ان کے ساتھی نے آسٹریلیا میں مستقل رہائش کے لیے شادی کو استعمال کرنے کی کوشش کی۔

بی بی سی کے مطابق یہ کیس ستمبر 2023 میں اس وقت  شروع ہوا جب خاتون اور ان کے ساتھی کی ملاقات ایک آن لائن ڈیٹنگ پلیٹ فارم پر ہوئی۔ دونوں نے ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کیا اور دسمبر 2023 میں مرد نے خاتون کو شادی کی پیشکش کی، جو انہوں نے قبول کر لی۔ دو دن بعد خاتون کو سڈنی میں ایک تقریب میں شرکت کے لیے مدعو کیا گیا۔ ان کے مطابق، انہیں بتایا گیا تھا کہ یہ ایک "وائٹ پارٹی" ہوگی جہاں مہمان سفید لباس پہنیں گے، اور وہ ایک سفید لباس پیک کر کے تقریب میں پہنچیں۔

تاہم سڈنی پہنچنے پر خاتون کو حیرت اور غصے کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے دیکھا کہ تقریب میں صرف ان کا ساتھی، ایک فوٹوگرافر، فوٹوگرافر کا دوست، اور ایک شادی رجسٹرار موجود ہیں۔ خاتون نے جب اپنے ساتھی سے وضاحت طلب کی تو انہوں نے کہا کہ یہ ایک "انسٹاگرام مذاق" ہے تاکہ ان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ کے مواد کو بہتر بنایا جا سکے اور پیسہ کمایا جا سکے۔

دو ماہ بعد مرد نے خاتون سے درخواست کی کہ وہ اپنی مستقل رہائش کی درخواست میں اسے شامل کریں۔ خاتون نے کہا کہ یہ ممکن نہیں کیونکہ وہ شادی شدہ نہیں ہیں، جس پر مرد نے انکشاف کیا کہ ان کی سڈنی کی تقریب ایک حقیقی شادی تھی۔ خاتون کو بعد میں ان کا شادی کا سرٹیفکیٹ ملا، اور ایک "نوٹس آف انٹینڈڈ میرج" بھی دریافت ہوا، جو ان کے سڈنی کے سفر سے پہلے دائر کیا گیا تھا۔ خاتون کے مطابق انہوں نے اس نوٹس پر دستخط نہیں کیے، اور دستخط ان کے اصلی دستخطوں سے مختلف تھے۔

خاتون نے عدالت کو بتایا کہ وہ اس تقریب کو صرف ایک "مذاق" سمجھ رہی تھیں اور انہیں شادی کی قانونی حیثیت کا علم نہیں تھا۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ خاتون تقریب کی نوعیت کے بارے میں غلط فہمی کا شکار تھیں اور انہوں نے اپنی شرکت کے لیے حقیقی رضا مندی نہیں دی تھی۔ عدالت نے اکتوبر 2024 میں شادی منسوخ کر دی اور خاتون کے موقف کو تسلیم کیا کہ انہیں دھوکہ دیا گیا تھا۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -