یورپی ملک سے دوسری جنگ عظیم کے دوران چھپائے گئے خزانے برآمد، کیا کچھ شامل ہے؟ جان کر ہوش اڑ جائیں
ولنیئس (ڈیلی پاکستان آن لائن) یورپی ملک لیتھوانیا میں تاریخی خزانے جو کئی دہائیوں سے ایک کیتھیڈرل کے تہہ خانے میں چھپے ہوئے تھے برآمد کر لیے گئے ہیں۔ ان میں مدفون تاج اور دیگر شاہی نشانات شامل ہیں جو قرونِ وسطیٰ کے یورپی حکمرانوں سے منسوب ہیں۔ یہ خزانہ لیتھوانیا کے ولنیئس کیتھیڈرل سے دریافت ہوا ہے جو 1939 میں دوسری جنگ عظیم کے آغاز کے بعد سے نظروں سے اوجھل تھا۔
ولنیئس کے سیاحتی فروغ کے ادارے "گو ولنیئس" کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ برآمد شدہ اشیاء میں پولینڈ کے بادشاہ اور لیتھوانیا کے گرینڈ ڈیوک الیگزینڈر جاگیللون (1461-1506) کا تاج شامل ہے۔ مزید دریافتوں میں آسٹریا کی الزبتھ (1436-1505) سے منسوب تاج، ایک چین، میڈل، انگوٹھی اور تابوت کی تختی شامل ہیں۔
اس کے علاوہ پولینڈ کے بادشاہ اور لیتھوانیا کے گرینڈ ڈیوک زیگسمونڈ دوم آگستس کی زوجہ باربرا رادزیول ( متوفی 1551 ) سے منسوب اشیاء برآمد ہوئیں۔ ان اشیاء میں تاج، شاہی عصا، گولہ، تین انگوٹھیاں، ایک چین اور تابوت کی تختیاں شامل ہیں۔
ولنیئس کے آرچ بشپ گنتاراس گروشاس نے اپنے بیان میں کہا "یہ دریافت لیتھوانیا اور پولینڈ کے بادشاہوں کے مدفون شاہی نشانات ہیں جو ہماری ریاستی تاریخ، ولنیئس کے دارالحکومت ہونے کی علامت اور زیورات و سونے کے کام کی شاندار تخلیقات ہیں۔"
بیان میں مزید بتایا گیا کہ یہ اشیاء شاہی شخصیات کے تابوتوں میں دفن کی گئی تھیں۔ یہ تاج کسی نے پہنے نہیں تھے بلکہ موت کے بعد تدفین کی علامت کے طور پر بنائے گئے تھے۔
یہ اشیاء پہلی بار 1931 میں اس وقت دریافت ہوئیں جب ایک سیلاب کے بعد کیتھیڈرل کی صفائی کی جا رہی تھی۔ اس دوران حکمرانوں کی باقیات کے ساتھ ایک تہہ خانہ سامنے آیا تھا۔ یہ خزانہ دوسری جنگ عظیم کے آغاز پر 1939 میں چھپا دیا گیا تھا اور کئی بے سود تلاشوں کے بعد محققین نے ستمبر 2024 میں دوبارہ تہہ خانوں کی جانب توجہ دی۔ ایک اینڈوسکوپک کیمرے کا استعمال کرتے ہوئے دسمبر میں ان اشیاء کو آخرکار دریافت کیا گیا۔ یہ اشیاء 1939 کے ستمبر کے اخبارات میں لپٹی ہوئی تھیں۔