یوں ہوئی بربادی۔۔۔(مسکرائیے )
پانچ چوہے گھر سے نکلے
کرنے چلے شکار
ایک چوہا رہ گیا پیچھے
باقی رہ گئے چار
چار چوہے جوش میں آ کر
لگے بجانے بین
ایک چوہے کو آ گئی کھانسی
باقی رہ گئے تین
تین چوہے ڈر کر بولے
گھر کو بھاگ چلو
ایک چوہے نے بات نہ مانی
باقی رہ گئے دو
دو چوہے پھر مل کر بیٹھے
دونوں ہی تھے نیک
ایک چوہے کو کھا گئی بلی
باقی رہ گیا ایک
اک چوہا جو رہ گیا باقی
کر لی اس نے شادی
بیوی اس کو ملی لڑاکا
یوں ہوئی بربادی
کلام : صوفی غلام مصطفیٰ تبسم