افریقی ملک میں فوج نے غلطی سے اپنے ہی شہریوں پر فضائی حملہ کردیا، متعدد ہلاکتیں
ابوجہ (ڈیلی پاکستان آن لائن) افریقی ملک نائجیریا کے شمال مغربی علاقے زمفارا میں فوج کے فضائی حملے میں کم از کم 16 شہری ہلاک ہو گئے ہیں۔ ان لوگوں کو ممکنہ طور پر جرائم پیشہ گروہوں کے طور پر غلط شناخت کیا گیا تھا۔
مقامی رہائشیوں کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں وہ افراد شامل ہیں جو مقامی رضاکار گروپوں کے ممبر تھے اور مسلح گینگز سے اپنے گاؤں کی حفاظت کر رہے تھے۔ یہ گینگز لوگوں کو تاوان کے لیے اغوا کرتے ہیں۔
بی بی سی کے مطابق یہ فضائی حملے زُرمی اور مرادُن کے علاقوں میں دہشت گرد گروپوں کے خلاف کیے گئے تھے۔ ریاست کے گورنر داؤدہ لاوال نے متاثرہ کمیونٹی کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔
نائجیریا کی فضائی فوج (این اے ایف) نے فضائی حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان حملوں کا مقصد ان گینگز کو ختم کرنا تھا جو دیہاتوں میں دہشت گردی پھیلا رہے تھے۔ فضائی فوج نے کہا کہ وہ رضاکاروں کے جانی نقصان کی اطلاعات کی تحقیقات کر رہی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے، "اس آپریشن نے کئی دہشت گردوں کو مارا اور اغوا شدگان کو بازیاب کیا، لیکن ہم شہریوں کی ہلاکتوں کی رپورٹس کو سنگین تشویش کے ساتھ دیکھتے ہیں۔ ایک جامع تحقیق جاری ہے تاکہ معاملے کی حقیقت کا پتا چل سکے اور عوام کو آگاہ کیا جائے۔"
خبر ایجنسی اے ایف پی کے مطابق انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نائجیریا نے ہلاکتوں کی تعداد 20 بتائی اور کہا کہ متعدد افراد اس حملے میں زخمی ہوئے۔ تنظیم نے حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر اور غیرجانبدارانہ تحقیقات کریں۔
حالیہ برسوں میں نائجیریا کی سیکیورٹی فورسز شمال مغربی اور وسطی ریاستوں میں طاقتور جرائم پیشہ گروہوں جنہیں "بینڈٹس" کہا جاتا ہے، کے خلاف لڑائی لڑ رہی ہیں۔ یہ گروہ دیہاتوں پر حملے کرتے ہیں، گھروں کو جلاتے ہیں، اور لوگوں کو قتل اور اغوا کرتے ہیں۔ حال ہی میں چند فضائی حملوں میں غلط شناخت کی وجہ سے شہری ہلاک ہوئے ہیں، جن میں 2023 میں ایک حملہ بھی شامل ہے جس میں کم از کم 85 شہری، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے تھے، ہلاک ہوئے۔