حکومت میں ہوتے تو نہ گرفتاریوں کی بات ہوتی نہ موبائل فون بند کرنے کی ضرورت ہوتی: فواد چودھری

حکومت میں ہوتے تو نہ گرفتاریوں کی بات ہوتی نہ موبائل فون بند کرنے کی ضرورت ...
حکومت میں ہوتے تو نہ گرفتاریوں کی بات ہوتی نہ موبائل فون بند کرنے کی ضرورت ہوتی: فواد چودھری

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چودھری کا کہنا ہے کہ نگراں حکومتیں محدود اختیارات کےساتھ آتی ہیں،ہم حکومت میں ہوتے تو نہ گرفتاریوں کی بات ہوتی نہ موبائل فون بند کرنے کی ضرورت ہوتی۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چودھری کاپریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ نوازشریف سے صرف یہ پوچھا گیا کہ اتنا پیسا کہاں سے آیاکہا گیا ان ٹرانزیکشنز پر نہ پوچھا جائے کہ کیسے ہوئیں،حسن ،حسین اور نوازشریف 16 کمپنیز کا نیٹ ورک چلارہے تھے ،دستاویزات سے پتا چلااربوں روپے کی ایون فیلڈ پراپرٹیزنوازشریف اوربیٹی کے نام پر ہیں،جن کے پیسے لوٹے گئے انہیں کہا جارہاہے کہ ہمارے استقبال کے لئے آئیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن نے ہمیشہ دو رخی پالیسی رکھی ہے،شہباز شریف صاحب کی باری ابھی آنی ہے،وہ سب کو گلے پھاڑپھاڑکرکہہ رہے ہیں کہ استقبال کے لئے آئیں لیکن لاہور کی سڑکیں کھلی ہوئی ہیں،نواز شریف گرفتار ہوجائیں یہ کافی نہیں ہے ہمیں لوٹی ہوئی دولت بھی واپس لانی ہے ۔فواد چودھری کا مزید کہنا تھا کہ عام اوور سیز پاکستانی احتجاج کررہا ہے،نگران حکومت پینک ہوگئی ہے،نگراں حکومتیں محدود اختیارات کےساتھ آتی ہیں، ہم حکومت میں ہوتے تو نہ گرفتاریوں کی بات ہوتی نہ موبائل فون بند کرنے کی ضرورت ہوتی،نوازشریف ایسے آرہے ہیں جیسے کشمیر فتح کرکے آرہے ہیں ،ایپکس کمیٹی کے اجلاس کی سفارشات کی روشنی میں آگے بڑھیں، پرامن انتخابات کا انعقاد ملکی مستقبل کے لئے اہم ہے،وزرائے اعلیٰ کو چاہیے کہ فوری طور پر ایپکس کمیٹی کا اجلاس بلائیں۔