اپنی ساری زمین بنجر ہے ۔۔۔

اپنی ساری زمین بنجر ہے ۔۔۔
اپنی ساری زمین بنجر ہے ۔۔۔

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

دیکھنے میں تو صاف منظر ہے 
دل کے اندر عجیب سا ڈر ہے 

پھول کھلتا نہیں یہاں کوئی 
اپنی ساری زمین بنجر ہے 

لوگ آپس میں لڑ رہے ہیں اور 
شہر کے باہر ایک لشکر ہے 

یہ فقط تو ہی جانتا ہے دوست
کون سا درد تیرے اندر ہے 

 چار سو یہ مہک جو پھیلی ہے 
یہ کسی گل بدن کی چادر ہے 

ایک داسی مقیم ہے اس میں 
دل کے اندر بھی ایک مندر ہے 

اور بھی باکمال شاعر ہیں 
 تجھ سا ثقلین کوئی کیونکر ہے

کلام :ثقلین جعفری

مزید :

شاعری -