"ملزم عابد پر 13 مقدمات، آدھے زیادتی کے ہیں، وقوعے والے دن رکشے میں پہنچے" فیاض الحسن چوہان کے سنسنی خیز انکشافات

"ملزم عابد پر 13 مقدمات، آدھے زیادتی کے ہیں، وقوعے والے دن رکشے میں پہنچے" فیاض ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان کا کہنا ہے کہ ملزم عابد پر 13 مقدمات ہیں جن میں سے آدھے زیادتی کے ہیں، وقوعے والے دن دونوں ملزمان رکشے میں پہنچے، عابد کے خلاف ریپ کا پہلا مقدمہ 2013 میں درج ہوا، ملزم عابد کا والد، بیوی اور فیملی کے لوگ گرفتارہیں، وہ بھی چند گھنٹوں کے اندر قانون کے شکنجے میں ہوگا۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیاض الحسن چوہان نے بتایا کہ عابد پر 2013 میں ریپ کا پہلا کیس درج ہوا ، مارچ 2014 میں فارنزک سائنس ایجنسی کی 10 ماہ بعد ڈی این اے رپورٹ آئی لیکن اس رپورٹ کے آنے سے 3 ماہ پہلے ہی ملزم بری ہوچکا تھا۔  عابد پر13 کیس تھے جن میں سے آدھے کیس ریپ کے تھے لیکن وہ بچتارہا، شفقت کیخلاف بھی ایف آئی آرز درج ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شفقت اورعابد مرکزی ملزم ہیں دونوں مل کرڈکیتیاں کرتے تھے، موٹروے پر وقوعے والے دن بھی شفقت اور عابد مل کر نکلے، فیکٹری ایریا سے دونوں ملزم رات کو شاہدرہ آئے جہاں سے وہ رکشے میں وقوعے والے مقام پر پہنچے۔ اس سے پہلے دونوں ملزمان گزرنےوالی ٹریکٹر ٹرالیاں لوٹتے تھے۔

وزیر اطلاعات پنجاب کے مطابق ملزم عابد کے پاس 5سمز تھیں جن میں سے چار اس کے اپنے نام پر تھیں، وہ پانچویں سم سے رابطے کررہاتھا  لیکن وہ بھی اس نے بند کردی۔ خاتون کی کار کا شیشہ توڑنے میں عابد کا ہاتھ زخمی ہوا، عابد کے خون کے قطرے ڈرائیونگ سیٹ کے دروازے پرلگے، جیو فینسنگ ، نادرا کے ڈیٹا سے تحقیقاتی کارروائی آگے بڑھی اور ملزم عابد کا ڈی این اے متاثرہ خاتون سے میچ کر گیا۔

فیاض الحسن چوہان نے بتایا کہ ملزم عابد کا والد، بیوی اور فیملی کے لوگ گرفتارہیں، وہ بھی چند گھنٹوں کے اندر قانون کے شکنجے میں ہوگا۔