"دفتر خارجہ نے وزیر اعظم کی کوششوں کو ناکام بنایا، اگر یہ اپنا کام کرتے تو کشمیر ۔۔۔ " شیریں مزاری نے کشمیر پالیسی پر سوال اٹھادیے

"دفتر خارجہ نے وزیر اعظم کی کوششوں کو ناکام بنایا، اگر یہ اپنا کام کرتے تو ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے کشمیر کے مسئلے پر دفتر خارجہ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان لگادیا۔

کشمیر سے متعلق فن پاروں کی نمائش کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے مسئلہ کشمیر پر دفتر خارجہ کے کردار پر سوالات اٹھادیے۔

انہوں نے کہا کہ دفتر خارجہ نے کشمیر پر وزیر اعظم عمران خان کی کوششوں کو ناکام بنایا۔ وزیر اعظم نے اکیلے ہی کشمیر پر پورا بیانیہ بدلا، انہوں نے بیانات دیے اور ٹویٹس کیں ، اگر ہمارا دفتر خارجہ کشمیر کی پالیسی کو آگے لے کر چلتا تو حالات اور طرح ہوتے اور دنیا نوٹس لے چکی ہوتی۔

شیریں مزاری نے کہا کہ کشمیر کے معاملے پر ہم تو اتنے خوفزدہ ہوگئے ہیں کہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں ہم کوشش ہی نہیں کر رہے کہ کشمیر کی رپورٹس پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر کمیٹی بنائی جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی جدوجہد انصاف پر مبنی ہے، بھارتی افواج کشمیری خواتین کی بے حرمتی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کررہی ہے، پرانی اور روایتی طریقے کی سفارتکاری ختم ہونی چاہیے، صرف سفارتی بیانات دینے سے کچھ نہیں ہوگا، نئے طریقے اپنانا ہوں گے، نوجوان کشمیر  کے مسئلے کو آگے لے کر چلیں۔