5 سال چور چور کا راگ الاپنے والے کوئی ثبوت نہیں دے سکے: مریم نواز

سیالکوٹ ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے 65 فیصد سے زائد نمبر لینے والے طلبہ کو لیپ ٹاپ دینے کا اعلان کر دیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے نئے بجٹ میں ہونہار سکالر شپ 50ہزار تک بڑھانے، سیکنڈ اور تھرڈ ایئر طلباء کو بھی ہونہار سکالر شپ دینے کا اعلان کیا۔
وزیر اعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ 30ہزار سکالر شپ کم ہیں زیادہ ہوناچاہیے۔ عوام کو جواب دہ ہوں۔ برے وقت میں ساتھ دینے ارکان اسمبلی کو بھی ناراض کرکے میرٹ کو یقینی بنایا۔ پنجاب میں طلباء کو 1 لاکھ ای بائیکس بالکل مفت د ی جائیں گی۔ نوجوانوں کے لیے ترقی کے راستے بنانا ایک ماں کا فرض ہے۔سیاسی وابستگی سے بالا تر ہوکر سب کو سکالر شپ دے رہے ہیں۔ ماں باپ کی دعائیں کے طفیل آج وزیر اعلیٰ بنی ہوں۔ مجھے اپنے بچوں پر بے حد فخر ہے، سب کو مبارک ہو، آج بہت خوشی ہو رہی ہے۔ ہونہارسکالر شپ پاکستان کی تاریخ کا پہلا سب سے بڑا سکالر شپ پروگرام ہے۔ہونہار بیٹے اور بیٹیوں کو دیکھ کر بہت خوش ہوں۔
وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے کہا کہ گارڈ آف آنر طلبہ کی قابلیت اور محنت کا اعتراف ہے۔وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے گورنمنٹ کالج ویمن یونیورسٹی سیالکوٹ میں ہونہار سکالر شپ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی وزیر رانا سکندر حیات، سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن ڈاکٹر فرخ نوید اور انکی پوری ٹیم کو دل کی گہرائی سے شاباش دیتی ہوں۔ یہ تمام بیٹیاں ہمارا فخر ہیں،یہاں تمام ٹاپر لڑکیاں ہیں، لڑکیاں کسی میدان میں پیچھے نہیں۔ انہوں نے کہا کہ علامہ اقبا ل کے شہر میں طلبہ نے بہت عمدگی سے کلام اقبال پیش کیا۔ اقبال نے اپنے کلام میں خصوصیت سے نوجوانوں کاذکر کیا ہے۔ سکالر شپ کے لئے آنے پر جو پیار ملا میرے لیے بہت بڑا اعزاز ہے۔30 ہزار بچوں کو سکالرشپ دی جا رہی ہیں۔ سکالرشپ سفارش پر نہیں دی گئی، 100 فیصد میرٹ کو یقینی بنایا گیا۔
وزیر اعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ حلفاً کہہ سکتی ہوں کہ بطور وزیر اعلیٰ ایک بھی تقرری سفارش پر نہیں کی۔ ہونہار سکالرشپ بہت جلد سیکنڈ اور تھرڈ ائیر کے بچوں کو بھی ملے گا۔ مجھے بہت اچھا لگتا ہے جب آپ مجھے ماں کہہ کر پکارتے ہو۔ وسائل کی کمی کے باوجود محنت جاری رکھنے والے طلباء کوسلام پیش کرتی ہوں۔بچوں کو پڑھانے والے والدین کی معاشی مشکلات کا اندازہ ہے۔سکالر شپ ملنے پر شکریہ ادا نہ کرے، یہ آپ کا حق اور محنت کا ثمر ہے۔پنجاب بھر میں بلاتفریق سب بچوں کو سکالر شپ مل رہے ہیں۔ہونہار سکالر شپ کو30 ہزار سے 50 ہزارتک بڑھائیں، عوام کا پیسہ عوام کی امانت ہے عوام پر ہی لگنا چاہیے۔طلباء کے لیے چیف منسٹر نہیں بلکہ ماں بن سوچتی ہوں۔ ہونہار سکالر شپ بچوں کے والدین کے لئے ایک مدد کے مترداف ہے۔میں طلباء کے لیے چیف منسٹر نہیں بلکہ ماں کے طور پر بیٹھی ہوں۔ نہیں چاہتی کوئی بچہ میرا شکریہ ادا کرے، یہ آپ کا حق ہے۔ طلباء آپ میری کمائی اورمیرا اثاثہ ہو۔
وزیر اعلیٰ مریم نواز نے ایک طالبہ کو اپنی سیٹ پر بٹھا دیا۔خطاب جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لیپ ٹاپ کی پہلی کھیپ آچکی ہیں، جلد لیکر خود آؤں گی۔ بچوں کے لیے مارکیٹ میں میسر بہترین لیپ ٹاپ خود منتخب کیے ہیں۔ 65فیصد سے زائد نمبر والے تمام بچوں کو لیپ ٹاپ دیے جائیں گے۔ آپ سب کی ضروریات پوری کرنا میری ذمہ داری ہے۔ اگلے ملاقات آپ کے ساتھ لیپ ٹاپ کے ساتھ ہو گی۔ بچوں کو 1 لاکھ بائیکس مفت دی جائیں گی۔ اللہ تعالیٰ اور عوام کے سامنے سرخرو ہوں کوئی سکالر شپ سفارش پر نہیں دیا گیا۔پاکستان کی آبادی کا سب سے بڑا حصہ نوجوان ہیں،میری سب سے بڑی بھی ترجیح میرے نوجوان ہیں۔پاکستان ہماری دھرتی ماں ہے اور ماں بچوں میں تفریق نہیں کر سکتی۔آپ سب نے اس وطن کی خدمت کرنی ہے۔ محنتی بچے کو کالجز اور یونیورسٹی میں داخلہ نہ ملنا ریاست کے لئے فکر انگیز ہے۔ آپ سب پاکستانی ہو، آپ کے میرٹ کو ریاست تسلیم کرے گی۔
وزیر اعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ مجھے اپنے سارے بیٹے اور بیٹیاں برابر عزیز ہیں۔ وطن کی عزت اور حرمت کے ہم سب امین ہیں خیانت نہیں کرنی چاہیے۔ ماں جیسے مٹی ہو تو خیانت نہیں کی جا سکتی۔ ہونہار سکالر شپ ملنے پر عہد کرے ماں جیسی مٹی سے خیانت نہیں کریں گے۔ دل چاہتا ہے کہ سارے پیسے بچوں پر لگا دیں۔ اب وقت آگیا ہے ہر بچہ،بچی سر اٹھا کر چلے گا،خوب پڑھے گا، ترقی کرے گا۔ وہ لوگ جونعرے لگاتے تھے لیکن آج تک ایک پائی کی بھی چوری ثابت نہیں کرسکے۔ یہ آخری چانس ہے آگے جائیں گے یا پھر ہمیشہ پیچھے چلے جائیں گے۔ سیاست کو بھی میرٹ کی نظر سے دیکھا جانا چاہیے۔ لوگوں کو چور چور کہتے رہے خود پر 196ملین پونڈ کا کیس ہے۔ بچے آنکھیں کھلی رکھیں کسی کے بہکاوے میں نہ آئیں ہماری ریڈ لائن پاکستان ہے۔ ملک کی معیشت بہتری کی جانب گامزن ہیں، مہنگائی نیچے آرہی ہے، سٹاک مارکیٹ نے ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔
مریم نواز نے کہا کہ میری خواہش ہے اب اس سب کا ثمر آپ تک پہنچے، آپ کے لیے راستے نکالنا آپ کی ماں مریم نواز کی زمہ داری ہے۔ہمارا ایک ایک بچہ ملک کی بنیاد میں ایک ایک اینٹ کی مانند ہے۔ نواجوان عہد کریں کچھ بھی ہو جائے وطن کے خلاف نہیں جائیں گے۔خیبر پختونخوا کی طرف سے جب پنجاب پر حملہ ہوا، تو پولیس اور رینجرز کے جوانوں کے کیلوں والے ڈنڈوں سے مارا گیا۔ کیا کوئی سیاست میں اس حد تک جا سکتا ہے۔ وردی والے آپ کے لئے جانیں قربان کرتے ہیں تضحیک برادشت نہیں۔ ہسپتال میں پولیس اور رینجرز کا کوئی ایسا نوجوان نہیں تھا جس کی سر کی ہڈی نہ توڑی گئی ہو۔ مشکل ہو تو پولیس کو ہی پکارا جاتا ہے۔ دنیا کی کون سی سیاست کسی سے زندگی چھینناسکھاتی ہے۔ اڈیالہ جیل میں والدہ صاحبہ کے گزرنے کی خبر ملی،صدمے کے باوجو د کسی کو حملے کرنے جلاؤ گھیراؤ کے لئے نہیں کہا۔ ہم نے تو کسی کو ملک میں آگ لگانے کے لیے نہیں کہا۔ مجھے ڈیتھ سیل میں 5 مہینے رکھا گیا۔ حکومت کسی کی بھی یہ وطن تو ہمارا ہے۔ نوجوانوں کو جلاؤ، گھیراؤ اور حملوں پر اکسایا گیا۔ میرا نام لے کر جلسوں میں آوازیں کسی گئیں۔ پانامہ کے جعلی کیس میں ہماری حکومت ختم کی گئی۔میں کہتی ہوں مکافات عمل ہے جو آپ بھگت رہے ہیں۔ ایک روپے کی چوری ہم پر ثابت نہیں کی جا سکی۔
وزیر اعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ آنکھ بند کرکے ہر بات پر یقین نہ کریں، ہر امر کے بارے میں تحقیق کریں۔ اپنے بچے باہر ہیں اور دوسروں کے بچوں کو استعمال کرتے ہو۔ کون آپ کے لئے کام کررہا ہے،یہ سوچنا آپ کا کام ہے۔اگر عوام کی بھلائی کیلئے سیاست کی جائے تو یہ عبادت کے مترادف ہے۔آپ اپنے فیصلے اپنے ملک کو سامنے رکھ کر کرو۔ نواز شریف کی حکومت 2017 میں ختم کی گئی اور ترقی کرتا ملک پیچھے چلا گیا۔ بجلی کی لوڈ شیڈنگ نواز شریف نے ختم کی۔ دہشت گردی کو شکست دی گئی، لیکن وہ دہشت گردی دوبارہ واپس آگئی۔ سمجھ نہیں آتی بچوں کا مستقبل خراب کرنے والوں کو نیند کیسے آتی ہوگی۔ نوجوانوں کو کہتی ہو ں کہ جب ملک کو مسئلہ درپیش ہو تو ملک اور والدین کی عزت و تکریم کو سامنے رکھیں۔ آپ کو کسی کے بہکاوے میں نہیں آنا، اپنے ملک کا سوچنا ہے۔پورے پنجاب سے کوڑے کے ڈھیر ختم کروائے ہیں۔
وزیر اعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ ایسا لگتا ہے پچھلی حکومت نے کوئی کام ہی نہیں کیا۔مجھے ہر کام شروع سے کرنا پڑ رہا ہے۔آپ لوگوں نے ملک کی ترقی کے لیے کام کرنا ہے، آپ کی ریڈ لائن صرف پاکستان ہونی چاہیے۔