طالبہ کس ہسپتال میں زیر علاج رہی ، کب ڈسچارج کیا گیا ؟ اہم تفصیلات سامنے آ گئیں
لاہور ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) صوبائی دارالحکومت میں نجی کالج میں طالبہ سے زیادتی کی خبر کے معاملے پر وزیراعلیٰ پنجاب کی بنائی گئی ہائی پاور کمیٹی سیکرٹری داخلہ پنجاب کی سربراہی میں متاثرہ طالبہ کے گھر پہنچی اور طالبہ اور والدین کا بیان ریکارڈ کیا۔ سوشل میڈیا میں زیادتی کے واقعہ سے جوڑی جانے والی فرسٹ ائیر کی طالبہ اور اسکے والدین نے اپنے بیان میں کہا کہ بچی 2 اکتوبر کو گھر میں بیڈ سے گری جس کے باعث پہلے جنرل ہسپتال، اسکے بعد 3 اکتوبر کو کینٹ میں موجود برین اینڈ سپائن کلینک کے ڈاکٹر صابر حسین سے علاج کروایا اور بعدازاں 4 اکتوبر کو ماڈل ٹاؤن لاہور میں اتفاق ہسپتال سے علاج شروع کیا۔ سانس کی تکلیف کے باعث بچی آئی سی یو میں بھی رہی اور 11 اکتوبر کو ہسپتال سے ڈسچارج ہوئی۔