اپنے اختیار کردہ روئیے کے باعث ندامت وپشیمانی محسوس کرنے کے بجائے یہ عزم و ارادہ کریں کہ آپ وہ غلطی دوبارہ نہیں کریں گے جو آپ کر چکے
مصنف:ڈاکٹر وائن ڈبلیو ڈائر
ترجمہ:ریاض محمود انجم
قسط:80
جگہ جگہ تھوکنا، پان کی پچکاری پھینکنا، سگریٹ نوشی اور معاشرتی طور پر دیگر ناقابل قبول رویوں کے باعث بھی آپ ندامت اور پشیمانی محسوس کر سکتے ہیں۔ شاید آپ نے راہ چلتے سڑک پر جلتا ہوا سگریٹ کا ایک ٹکڑا یا کوئی کاغذ وغیرہ پھینک دیا ہو تو پھر پاس سے گزرتے ہوئے ایک اجنبی کی سخت نگاہ آپ کو ندامت وپشیمانی کے سمندر میں دھکیل سکتی ہے۔ آپ کو چاہیے کہ اپنے اختیار کردہ روئیے کے باعث ندامت وپشیمانی محسوس کرنے کے بجائے یہ عزم و ارادہ کریں کہ آپ یہ غلطی دوبارہ نہیں کریں گے۔
پرہیزی کھانے کا عمل بھی ایک ایسا طرزعمل ہے جو احساس شرمندگی سے بھرپور ہوتا ہے۔ پرہیزی غذا استعمال کرنے والا شخص صبح صرف ایک روٹی کھاتا ہے اور باقی تمام دن کمزور ہونے کے احساس کے باعث ندامت اور پشیمانی محسوس کرتا رہتا ہے۔ اگر آپ اپنا وزن کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن آپ خوراک درست استعمال نہیں کرتے تو پھر آپ اپنے موجودہ لمحے (حال) میں اپنے اس روئیے کی اصلاح کے لیے زیادہ مؤثر قدم اٹھا سکتے ہیں۔ اس ضمن میں ندامت وپشیمانی کا احساس محض وقت کا ضیاع ہے کیونکہ ا س احساس کے باعث حالات میں کوئی تبدیلی واقع نہیں ہو سکتی۔
ندامت /پشیمانی کی اپنائیت کے نفسیاتی اثرات
ماضی میں آپ کی طرف سے کوئی کام سرانجام دیئے جانے یا انجام دینے میں ناکام ہونے کے باعث اپنے موجود لمحات (حال) میں اپنی توانائی ضائع کرنے کی سب سے زیادہ اہم اور بنیادی وجوہات درج ذیل ہیں:
ماضی میں رونما ہونے والے کسی واقعے کے باعث شرمندگی محسوس کرنے سے آپ اپنے موجودہ لمحے (حال) کی توانائی سے محروم ہو جاتے ہیں اور آپ اپنے اس موجودہ لمحے (حال) کو اپنی ترقی، کامیابی اور اصلاح کے لیے موثر طو رپر استعمال نہیں کر سکتے اور پھر یہ ایک سادہ حقیقت ہے کہ اپنی ذات میں موجود بیشمار کمزوریوں اور خامیوں کے مانند ندامت اور شرمندگی بھی ایک ایسا طریقہ ہے جس کے ذریعے آپ اپنے موجودہ لمحے (حال) میں پیش آنے والے مشکل حالات کا سامنا کرنے سے اجتناب کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں۔ لہٰذا اب آپ کو ماضی میں کسی کام کو سرانجام دینے یا کسی کام کو سرانجام دینے میں ناکامی کے باعث اپنے موجودہ لمحے (حال) میں اپنی شخصیت کو ماضی کے ان اثرات کے مطابق ڈھال لیتے ہیں۔
جب آپ اپنے ماضی کے روئیے کے باعث اپنی موجودہ شخصیت کو بھی اسی کے مطابق ڈھال لیتے ہیں تو آپ ماضی کے روئیے پر مشتمل اپنی خامیوں اور کمزوریوں کو دور کرنے کی کوشش میں پیش آنے والی مشکلات سے اجتناب اور احترازکا رویہ اپناتے ہیں۔ اپنے آپ کو موجودہ لمحے (حال) میں ایک محنتی اور باصلاحیت شخصیت کی حیثیت سے پیش کرنے کے لیے کوشش اور محنت کرنے سے کہیں آسان آپ کا یہ رویہ ہے کہ آپ اپنے ماضی کے رویوں کے باعث شرمندگی اورندامت میں گرفتار رہیں اور اپنی زندگی میں غیرفعالیت اور بے عملی کا شکار ہو جائیں۔(جاری ہے)
نوٹ: یہ کتاب ”بک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں)ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔