وہ شہر جہاں بھکاریوں کو بھیک دینے والے کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا اعلان کردیا گیا
بھوپال (ڈیلی پاکستان آن لائن) بھارت کے سب سے صاف ستھرے شہر اندور، جو اب خود کو بھکاریوں سے پاک شہر بننے کا خواہاں ہے، نے اپنے اس ہدف کو یقینی بنانے کے لیے سخت اقدام اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ یکم جنوری سے ضلعی انتظامیہ ان افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کرے گی جو بھکاریوں کو پیسے دیں گے۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق ضلعی کلکٹر آشیش سنگھ نے میڈیا کو بتایا کہ انتظامیہ نے پہلے ہی اندور میں بھیک مانگنے پر پابندی کا حکم جاری کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا "بھیک مانگنے کے خلاف ہماری آگاہی مہم اس ماہ کے آخر تک جاری رہے گی۔ اگر یکم جنوری کے بعد کوئی شخص بھکاریوں کو بھیک دیتے ہوئے پایا گیا، تو اس کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے گی۔ میں اندور کے تمام رہائشیوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ بھیک دے کر گناہ کے شریک نہ بنیں۔"
اندور کی سڑکوں کو بھکاریوں سے پاک کرنے کی کوششیں مرکزی حکومت کے ایک پائلٹ پروجیکٹ کے تحت کی جا رہی ہیں، جو بھکاریوں کی بحالی کے لیے کام کر رہا ہے۔ اس پروجیکٹ میں 10 شہر دہلی، بنگلورو، چنئی، حیدرآباد، اندور، لکھنؤ، ممبئی، ناگپور، پٹنہ، اور احمد آباد شامل ہیں۔
پیشہ ور بھکاریوں کے خلاف مہم کے دوران اندور کے پراجیکٹ آفیسر دنیش مشرا نے انکشاف کیا " "جب ہم رپورٹس تیار کرتے ہیں، تو ہمیں پتہ چلتا ہے کہ کچھ بھکاریوں کے پاس پکے مکانات ہیں اور ان کے بچے بینکوں میں کام کرتے ہیں۔ ایک بار ایک بھکاری کے پاس سے 29 ہزار برآمد ہوئے۔ ایک اور بھکاری پیسہ قرض پر دے کر سود وصول کرتا تھا۔ ایک گینگ راجستھان سے بچوں کو یہاں بھیک مانگنے لایا تھا، جنہیں ہوٹل سے ریسکیو کیا گیا ۔"