ایف آئی آر واپس نہ لی تو ستارۂ امتیاز عدالت میں واپس کرونگا، مجھے دہشتگرد کہتے ہیں تو پھر ستارۂ امتیاز رکھنے کا کوئی حق نہیں،قاضی انور ایڈووکیٹ
پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن) حفاظتی ضمانت اور مقدمات تفصیلات طلبی کے کیس میں پی ٹی آئی رہنما قاضی انور ایڈووکیٹ نے پشاور ہائیکورٹ میں کہاکہ ایف آئی آر واپس نہ لی تو ستارۂ امتیاز عدالت میں واپس کرونگا، مجھے دہشتگرد کہتے ہیں تو پھر ستارہ امتیاز رکھنے کا کوئی حق نہیں۔
نجی ٹی وی" سماء نیوز" کے مطابق پی ٹی آئی رہنما قاضی انور کی حفاظتی ضمانت اور مقدمات تفصیلات طلبی کے کیس کی سماعت ہوئی،چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم پر مشتمل 2رکنی بنچ نے سماعت کی۔قاضی انور ایڈووکیٹ نے کہاکہ میرے خلاف انسداد دہشتگردی کی ایف آئی آر درج کی گئی،ایف آئی آر میں لکھا ہے کہ قاضی انور ڈنڈا لے کر آئے تھے،چیف جسٹس نے ہنستے ہوئے ریمارکس دیئے کہ مال مقدمہ تو آپ کے ساتھ ابھی بھی ہے۔
قاضی انور ایڈووکیٹ نے کہا کہ میری عمر 84سال ہے اس کے بغیر تو میں چل نہیں سکتا، ایف آئی آر واپس نہ لی تو ستارۂ امتیاز عدالت میں واپس کرونگا، مجھے دہشتگرد کہتے ہیں تو پھر ستارۂ امتیاز رکھنے کا کوئی حق نہیں،عدالت نے قاضی انور ایڈووکیٹ کی1 ماہ کی حفاظتی ضمانت منظور کرلی ۔