یکسانیت اور مردہ دلی کامیابی کی موت ہے، اپنے آپ سے وعدہ کریں کہ زندگی کا ہرروز مختلف انداز میں بسر کریں گے، زندہ دل اور خوش باش رہیں گے
مصنف:ڈاکٹر وائن ڈبلیو ڈائر
ترجمہ:ریاض محمود انجم
قسط:111
یاد رکھیے کہ یکسانیت اور مردہ دلی، ترقی اورکامیابی کی موت ہے۔ لہٰذا آپ اپنے آپ سے یہ وعدہ کریں کہ آپ اپنا ہر روز ایک نئے اور مختلف انداز میں بسر کریں گے، زندہ دل اور خوش باش رہیں گے یا پھر آپ ناکامی کے خوف میں مبتلا ہو کر یکسانیت اور مردہ دلی کا شکار ہو سکتے ہیں۔
ان لوگوں کے ساتھ ملاقات کیجیے جن کے ساتھ میل جول آپ کے لیے خوف کا باعث بنا رہا۔ اپنے ساتھ پختہ عزم اور وعدہ کیجیے کہ آپ ہمیشہ نئے لوگوں کے ساتھ ملاقات کریں گے اور ان کے ردعمل کا جائزہ لیں گے۔ آپ محسوس کریں گے کہ ان کا رویہ ایسا نہیں ہے جس کے خوف میں مبتلا ہو کر آپ ماضی میں غیرفعالیت اور بے عملی کا شکار رہے۔ اب چونکہ آپ کو ان لوگوں کے مثبت ردعمل کا اندازہ ہو چکا ہے لہٰذا ان کے ساتھ نہایت اعتماد سے بات چیت کیجیے، آپ اپنے اس روئیے کے ذریعے خوشی اورلطف محسوس کریں گے۔
اپنے اور اپنے گھرانے کے لیے ”ہر قیمت پر کام اچھا ہونا چاہیے“ پر مبنی روئیے کے بجائے ایک نیا اور مختلف رویہ اپنائیں جس سے یہ اشارہ ملتا ہو کہ ”اپنے لیے ان امور اور سرگرمیوں کا انتخاب کیجیے جو آپ کے لیے اہم ہوں۔“ اور پھر ان امور اور سرگرمیوں کی انجام دہی کے لیے سخت محنت کریں اور اپنی باقی ماندہ زندگی میں بھی اسی اصول پر کاربند رہیں۔ درحقیقت انسان کبھی بھی مکمل اور بے عیب کام نہیں کر سکتا کیونکہ اکمل اوربے عیب تو صرف خداتعالیٰ کی ذات ہے اور انسان خطا کا پتلا ہے لیکن انسان کو چاہیے کہ اپنے کام کو زیادہ سے زیادہ بہتر اور احسن انداز میں انجام دینے کی کوشش کرے کیونکہ بہتری اور ترقی کی گنجائش ہر وقت موجود ہوتی ہے۔
آپ ایسا رویہ اور طرزعمل اختیار نہ کریں جس کے باعث آپ غیرفعال اور بے عمل ہو جائیں۔ گزشتہ ناکامی کو اپنے لیے معیار مت بنائیں اور حقائق سے منہ نہ موڑیں۔ آپ کے پاس ماضی بھی نہیں ہے اورنہ مستقبل ہے، آپ کے پاس صرف موجودہ لمحہ (حال) ہے، اس لمحے سے فائدہ اٹھایئے، نئے نئے تجربات کیجیے اور اپنے لیے خوشی و مسرت حاصل کریں۔
یاد رکھیں کہ ایک انسان کی حیثیت سے کوئی بھی چیز آپ کے لیے اجنبی نہیں ہے۔ آپ اپنی خواہش کے مطابق اور صلاحیت کے ذریعے دنیا کا کوئی بھی کام سرانجام دے سکتے ہیں۔ اس اصول کو اپنے ذہن پر نقش کر لیجیے اور خود کو باور کرا دیجیے کہ آپ نے اپنی زندگی میں ہر نیا اور مختلف کام کرنے کے لیے کوشش ضرور کرنی ہے۔
جب آپ کسی نئے اور مختلف کام کی انجام دہی سے گھبرانے لگے تو خو دکو یاد دلائیں کہ اگر آپ یہ کام نہیں کر سکتے تو پھر بھی کوئی بات نہیں ہے۔ مزید کوشش کے ذریعے یہ کام کسی اور وقت انجام دیا جا سکتا ہے۔
کسی کام کی انجام دہی میں جان بوجھ کر ناکام ہو جایئے۔ ٹینس کا مقابلہ ہار جایئے، ایک بری تصویر بنائیں لیکن کھیل اورمصوری سے سچی خوشی اور مسرت حاصل کیجیے۔
اپنے آپ کو یاد دلایئے کہ ناکامی کا خوف، دراصل وہ خوف ہوتا ہے جو دوسروں کی طرف سے اختلاف رائے یا تضحیک کے باعث پیدا ہوتا ہے۔ اگر آپ دوسرے لوگوں کو اپنی رائے ظاہرکرنے سے نہیں روکتے جس کا آپ کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہوتا تو پھر آپ اپنے روئیے کا خود اپنے طو رپر جائزہ لینے میں کامیاب ہو جاتے ہیں، پھر آپ اپنی صلاحیتوں کو دوسروں سے کم تر یا برتر کی حیثیت سے نہیں دیکھیں گے بلکہ آپ اپنی صلاحیتوں کو دوسروں سے مختلف ہونے کی نظر سے دیکھیں گے۔(جاری ہے)
نوٹ: یہ کتاب ”بک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں)ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔