افغانستان اور عراق میں الیکشن ہو سکتے ہیں توپاکستان میں کیوں نہیں؟شہباز شریف اورعمران خان سے نظریاتی اختلاف ہے: بلاول بھٹو زرداری

افغانستان اور عراق میں الیکشن ہو سکتے ہیں توپاکستان میں کیوں نہیں؟شہباز ...
افغانستان اور عراق میں الیکشن ہو سکتے ہیں توپاکستان میں کیوں نہیں؟شہباز شریف اورعمران خان سے نظریاتی اختلاف ہے: بلاول بھٹو زرداری

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کوئٹہ (ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ شہباز شریف اورعمران خان سے نظریاتی اختلاف ہے،خیبرپختونخوا میں90 روز میں کرپشن ختم نہیں ہوئی،عمران خان کی کے پی میں حکومت تھی،کرپشن ختم نہیں کرا سکے،وہ ہر دن نئی چیز کہتے ہیں،ان کے یو ٹرن کے بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ انتخابات میں مساوی مواقع فراہم نہیں کیے جا رہے، اور نہ ہی مساوی مواقع نہیں مل رہے ہیں لیکن پیپلزپارٹی کافوکس عوامی مسائل پر ہے،ہم اس پربھرپور توجہ دیں گے،پانی اور زراعت کے مسئلے کی بہتری کے لئے ماڈرن ٹیکنالوجی کی ضرورت ہے اورصوبوں کو وسائل کی ضرورت ہے،بلوچستان میں معاشی انصاف کے لئے پیپلزپارٹی کے منشور میں پروگرام ہیں،بلوچستان کے مسئلے کو ہم نے صوبائی اور قومی سطح پر حل کرناہے اور ہماری پارٹی کے منشور پر جوعملدرآمد کرا سکتا ہے،اس کےساتھ اتحاد ہو سکتا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ بلوچستان کے عوام دہشت گردی سے متاثرہ ہیں،افغانستان اور عراق میں الیکشن ہو سکتے ہیں توپاکستان میں کیوں نہیں؟،دہشتگری اور خوف کی فضا بن رہی ہے،دہشتگردی واقعات سے جن جماعتوں کو فائدہ ہو رہا ہے وہ ایسے واقعات کی مذمت کریں،سانحہ اے پی ایس پر قوم متحد ہوگئی تھی،تمام ادارے بھی ایک پیج پرتھے،نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد بھی نہیں ہوا،پیپلز پارٹی کی تاریخ رہی کہ وہ قومی اتفاق رائے سے مشکلات کامقابلہ کرتی ہے۔بلاول بھٹو کا مزید کہناتھا کہ عالمی سطح پر چیلنجز ہیں،جو بھی حکومت بنائے گا چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے گا،پیپلز پارٹی نے ہمیشہ پسماندہ علاقوں کو ترجیح دی ہے،عوام کے بنیادی مسائل پر توجہ دینا پڑے گی،ملک جن مشکلات میں گھرا ہے اسے صرف جمہوری حکومت ہی نکال سکتی ہے،کالعدم تنظیموں کو الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت دینا،جمہوریت اورپارلیمنٹ کی توہین ہے۔