"ہم نے ہارے ہوئے امیدواروں کو جتوایا" کمشنر راولپنڈی کا تہلکہ خیز اعتراف

"ہم نے ہارے ہوئے امیدواروں کو جتوایا" کمشنر راولپنڈی کا تہلکہ خیز اعتراف

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن)کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ نے عام انتخابات 2024 میں اپنی ڈویژن میں شکست خوردہ امیدواروں کو جتوانے کیلئے دھاندلی کا اعتراف کرتے ہوئے عہدے سے استعفیٰ دینے کا اعلان کر دیاہے اور مطالبہ کیاہے کہ انہیں اس جرم کی سخت سے سخت سزا دیتے ہوئے کچہری چوک پر پھانسی دی جائے  تاہم نگران حکومت نے انہیں ذہنی طور پر ان فٹ قرار دیدیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق کمشنر راولپنڈی نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ میں راولپنڈی ڈویژن میں انتخابی دھاندلی کی ذمہ داری قبول کرتاہوں ، میں انتخابی دھاندلی پر اپنےآپ کو پولیس کے حوالے کر تاہوں، میں نے راولپنڈی ڈویژن میں ناانصافی کی ہے ، ہم نے ہارے ہوئے امیدواروں کو 50 ، 50 ہزار کی لیڈمیں تبدیل کر دیا۔ کمشنر راولپنڈی کا کہناتھا کہ جتنے بھی انتظامی ادارے ہیں جس میں پولیس اور الیکشن کمیشن کا عملہ ہے وہ بھی اس دھاندلی میں ملوث ہیں ، ہم نے انتخابی نتائج تبدیل کیئے ، قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی کے 14 حلقوں میں دھاندلی کی گئی، میں پوری طرح ملوث ہوں اور اپنے عہدے سے استعفیٰ دے رہاہوں ۔

 علی چٹھہ کا ویڈیو بیان میں کہناتھا کہ بہت زیادہ پریشر تھا، میں نے آج صبح فجر کی نماز کے بعد خود کشی کرنے کی بھی کوشش کی لیکن پھر میں نے سوچا کہ کیوں نہ عوام کے سامنے یہ ساری چیزیں رکھوں ، میں خود حرام کی موت کیوں مروں ، میں اس قرب سے گزر رہاہوں ، بیوروکریسی سے گزارش ہے کہ سیاسی لوگوں کیلئے کوئی غلط کا م نہ کریں۔ 

  اپنے اعتراف میں علی چٹھہ کا کہناتھا کہ میں راولپنڈی ڈویژن میں انتخابی دھاندلی کی ذمہ داری قبول کرتاہوں ، میں انتخابی دھاندلی پر اپنےآپ کو پولیس کے حوالے کر تاکے حوالے کرتاہوں، میں نے راولپنڈی ڈویژن میں ناانصافی کی ہے ، ہم نے ہارے ہوئے امیدواروں کو 50 ، 50 ہزار کی لیڈمیں تبدیل کر دیا۔ کمشنر راولپنڈی کا کہناتھا کہ جتنے بھی اتنظامی ادارے ہیں جس میں پولیس ، الیکشن کمیشن ، چیف جسٹس  بھی اس دھاندلی میں ملوث ہیں ، ہم نے انتخابی نتائج تبدیل کیئے ، قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی کے 14 حلقوں میں دھاندلی کی گئی، میں پوری طرح ملوث ہوں اور اپنے عہدے سے استعفیٰ دے رہاہوں ۔

  کمشنر راولپنڈی علی چٹھہ کا کہناتھا کہ میں الیکشن ٹھیک نہیں کروا سکا ، اپنے عہدے سے استعفیٰ دے رہاہوں ، میں نے جو غلط کام کیاہے ، راولپنڈی کے 13 ایم این اے کی نسستوں پر ہارے ہوئے لوگوں کو جتوایا ہے ،لوگوں کی 70 ہزار کی لیڈ کو شکست میں تبدیل کیا ہے ، آج بھی ہمارے لوگ بیٹھ کر جعلی مہریں لگا رہے ہیں، میں اپنے تمام ریٹرننگ افسران سے معذرت چاہتاہوں جو میرے ماتحت کام کر رہے تھے ، جو بیچارے رو رہے تھے جب میں انہیں یہ کام کرنے کیلئے کہہ رہا تھا ، وہ نہیں کرنا چاہ رہے تھے ، میں نے جو غلط کام کیاہے مجھے راولپنڈی کے کچہری چوک پر پھانسی دی جائے ۔

ان کا کہناتھا کہ 70 سے 80 ہزار کی لیڈ سے جیتنے والے امیدواروں کو ہم نے ہروایاہے ، ان کے اوپر جعلی مہریں لگائیں گئیں ، میں ساری غلط کاری کی ذمہ داری اپنے اوپر لے رہاہوں ، چیف الیکشن کمشنر بھی اس کام میں پورےشریک ہیں، میرے اوپر کوئی دباؤ نہیں ہے ، میرے باپ دادا بھی انگریزوں کے خلاف اس ملک کو بنانے کیلئے لڑتے رہے ہیں، میں نے راولپنڈی کیلئے 14 سے 16 گھنٹے کام کیا، رنگ روڈ بنایا، ڈیم بنایا، ہسپتال بنایا، لاری اڈے بنایا، معذوروں کیلئے سینٹر بنائے ، انسداد منشیات کے سینٹر بنائے ، سب کچھ اپنے ملک کیلئے کرتارہاہوں ، لیکن آخرمیں جو میں نے اس ملک کے پیٹ میں چھرا گھونپا ہے وہ مجھے سونے نہیں دیتا ، جو میں نے ظلم کیاہے مجھے اس کی سزا ملنی چاہیے ۔