ٹوتھ پیسٹ میں موجود فلورائیڈ بچوں پر کیا خطرناک اثرات ڈال رہا ہے؟ والدین کیلئے انتہائی تشویشناک خبر آگئی
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) ایک حالیہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ فلورائیڈ کی زیادہ مقدار سے بچوں کی ذہانت (آئی کیو) کم ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ یہ تحقیق 6 جنوری کو جاما پیڈیاٹرکس میں شائع ہوئی جس میں فلورائیڈ اور بچوں کی ذہنی نشوونما کے درمیان تعلق پر روشنی ڈالی گئی۔
فاکس نیوز کے مطابق نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف انوائرمینٹل ہیلتھ سائنسز (این آئی ای ایچ ایس ) کی قیادت میں کی گئی اس تحقیق میں 74 مطالعے شامل کیے گئے جو 10 ممالک، بشمول کینیڈا، چین، پاکستان اور بھارت میں کیے گئے۔ ان مطالعوں نے پینے کے پانی اور پیشاب میں فلورائیڈ کی مقدار کا تجزیہ کیا۔ تحقیق کے مطابق ہر ایک ملی گرام فی لیٹر فلورائیڈ کے اضافے سے بچوں کی ذہانت میں اوسطاً 1.63 پوائنٹ کی کمی دیکھی گئی۔
ڈاکٹر کیلا ٹیلر کے مطابق فلورائیڈ کا استعمال دہائیوں سے دانتوں کی صحت بہتر بنانے کے لیے کیا جا رہا ہے لیکن یہ خدشہ ہے کہ حاملہ خواتین اور بچوں کو پینے کے پانی، خوراک، ٹوتھ پیسٹ اور دیگر ذرائع سے زیادہ فلورائیڈ مل رہا ہے، جو ان کی دماغی نشوونما کو متاثر کر سکتا ہے۔ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق پینے کے پانی میں فلورائیڈ کی محفوظ حد 1.5 ملی گرام فی لیٹر ہے جبکہ امریکی محکمہ صحت 0.7 ملی گرام فی لیٹر کی سفارش کرتا ہے۔
تحقیق کے مطابق حاملہ خواتین اور والدین کو چاہیے کہ وہ بچوں کو فلورائیڈ سے بچانے کے لیے اقدامات کریں۔ کم فلورائیڈ والے پانی کا استعمال اور ٹوتھ پیسٹ کے استعمال کو محدود کیا جائے۔