35 سال کی عمر میں پہلی بار کوکا کولا کا ذائقہ چکھنے والے شخص نے کین کھولا تو کیسی بدبو محسوس کی؟
لندن (ڈیلی پاکستان آن لائن) برطانوی اخبار ڈیلی سٹار کے چیف ڈرنک ٹیسٹر ایڈم کیلر نے اپنی صحت کو داؤ پر لگاتے ہوئے اپنی زندگی میں پہلی بار کوکا کولا کا ذائقہ چکھا ہے۔ انہوں نے پہلی بار 35 برس کی عمر میں کوکا کولا کو پیا ہے۔ ایڈم کیلر نے اپنی زندگی کے بیشتر حصے میں گیس والی مشروبات سے مکمل پرہیز کیا تھا۔ بچپن میں انہیں ہمیشہ کہا گیا کہ یہ مشروبات دانتوں کے لیے نقصان دہ ہیں اور ان میں مضر اجزاء ہوتے ہیں۔ سائنس نے سالوں میں یہ ثابت کیا ہے لیکن اس کے باوجود بیشتر لوگ کھانے کے ساتھ یا پیاس لگنے پر کوکا کولا یا فانٹا جیسے مشروبات کو ترجیح دیتے ہیں۔
جب ایڈم نے اپنے ایک ساتھی سے کہا کہ انہوں نے کبھی کوکا کولا نہیں پیا تو اس نے اس کا ذائقہ چکھنے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے اپنی صحت کو داؤ پر لگاتے ہوئے مقامی سپر مارکیٹ سے دو کین خریدے جن میں سے ایک کوکا کولا کا اور دوسرا ڈائیٹ کوک کا تھا۔
ایڈم کیلر نے کہا کہ جب انہوں نے کوکا کولا کا کین کھولا تو انہیں ایک عجیب سی بو محسوس ہوئی۔ انہوں نے سوچا کہ شاید یہ خراب ہو چکا ہے لیکن پھر انہیں سمجھ آیا کہ یہ جلی ہوئی شوگر کا ذائقہ ہے جو انہیں پسند نہیں آیا۔ ان کے مطابق "یہ مشروب کسی کے منہ کے قریب بھی نہیں ہونا چاہیے" اور وہ حیران ہیں کہ لوگ اسے کیسے پیتے ہیں۔ اس کے بعد ایڈم نے ڈائیٹ کوک کو آزمایا، جو انہیں "اتنا برا نہیں" لگا۔ تاہم جلی ہوئی چینی اور عجیب ذائقہ کی ترکیب ابھی بھی ان کے لیے خوشگوار نہیں تھی۔
ایڈم کا کہنا ہے کہ برطانیہ کے عوام کو اپنی ذائقے کی حس کی جانچ کرانی چاہیے کیونکہ سپر مارکیٹ کی شیلفوں پر سب سے مقبول مشروب مضر کیمیکلز کا مرکب ہے، جو بچوں کے مایوس آنسوؤں اور عجیب ذائقے کے ساتھ مل کر ایک انوکھا ذائقہ پیدا کرتا ہے۔