سعودی خواتین کے لیے سب سے بڑی خوشخبری آ گئی، وہ کام کرنے کی اجازت مل گئی جو پاکستانی بھی سعودی عرب میں نہیں کر سکتے

سعودی خواتین کے لیے سب سے بڑی خوشخبری آ گئی، وہ کام کرنے کی اجازت مل گئی جو ...
سعودی خواتین کے لیے سب سے بڑی خوشخبری آ گئی، وہ کام کرنے کی اجازت مل گئی جو پاکستانی بھی سعودی عرب میں نہیں کر سکتے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

جدہ(مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان ملک کو جدید دنیا کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کی جدوجہد کر رہے ہیں۔ اس سلسلے میں خواتین کو وہ حقوق دیئے جا رہے ہیں جن کا اس سے قبل سعودی عرب میں تصور بھی محال تھا۔ انہی میں خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت دینا بھی شامل ہے۔ اب انہوں نے خواتین کو ایک اور ایسا کام کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے جو وہاں مقیم غیرملکی بھی نہیں کر سکتے۔ یاہو ڈاٹ کام کی رپورٹ کے مطابق یہ کام گارڈین کی اجازت کے بغیر کاروبار کرنا ہے۔ حکومت کی طرف سے پالیسی میں اس تبدیلی کا اعلان گزشتہ روز کیا گیا ہے۔ اس سے قبل سعودی خواتین کو کوئی بھی کاروبار کرنے کے لیے اپنے گارڈین (باپ، شوہر، بھائی یا بیٹا وغیرہ)سے اجازت لینا ضروری ہوتا تھا۔
سعودی وزارت تجارت و سرمایہ کاری کی طرف سے اپنی ویب سائٹ پر ایک بیان جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ”اب سعودی خواتین گارڈین کی اجازت کے بغیر بھی کاروبار کر سکتی ہیں اور حکومت کی ’ای سروسز‘ سے استفادہ حاصل کر سکتی ہیں۔“واضح رہے کہ سعودی خواتین کوسرکاری سطح پر کوئی بھی کام کرنے یا کوئی دستاویز بنوانے، حتیٰ کہ ہسپتال سے علاج کروانے کے لیے بھی گارڈین کے اجازت نامے کی ضرورت ہوتی تھی، تاہم اب سعودی خواتین کو ان پابندیوں سے بتدریج نجات دلائی جا رہی ہے۔اب تاریخ میں پہلی بارایئرپورٹس اور بارڈر کراسنگ پوائنٹس پر خواتین کے لیے 140آسامیوں کا اعلان کیا گیا ہے۔ خواتین کی طرف سے بھی ان آسامیوں پر نوکری حاصل کرنے کے لیے خاصی پرجوشی دکھائی گئی ہے اور اعلان کے چند روز کے اندر 1لاکھ 7ہزار خواتین نے وہاں ملازمت کے لیے درخواستیں دے دی ہیں۔

مزید :

عرب دنیا -