کورونا وائرس کا پھیلاﺅ کیسے روکا جائے ، پنجاب آئی بورڈ کے سابق سربراہ عمر سیف نے حکومت کو سب سے بہترین طریقہ بتا دیا
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )پاکستان میں اس وقت کورونا کیسز کی تعداد 307 سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ تین مریض صحت یاب ہونے کے بعد گھروں کو لوٹ چکے ہیں ، اس سنجیدہ صورتحال میں کورونا کو پھیلنے سے روکنے کیلئے پنجاب آئی ٹی بورڈ کے سابق سربراہ عمر سیف نے حکومت کو سب سے بہترین مشور ہ دیدیاہے ۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب آئی بورڈ کے سابق سربراہ عمر سیف نے ٹویٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے اپنی تجاویز پیش کیں اور کورونا کے پھیلاﺅ کو روکنے کیلئے چھ مختلف مراحل سے گزر کر متاثرہ لوگوں تک پہنچنے اور پھر علاج معالجے کی سہولت فراہم کرنے کا طریقہ بتا دیا ہے ۔
عمر سیف کا اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ جن مریضوں میں کورونا ٹیسٹ کا نتیجہ مثبت آیا ہے سب سے پہلے ان کے موبائل فون میں موجود نمبر کا ” سی ڈی آر “ تجزیہ کیا جائے پھر دوسرے مرحلے میں ان افراد کا گزشتہ دو ہفتوں میں جن لوگوں سے میل ملاپ ہوا ان کی لوکیشن اور موبائل فون نمبرز کا پتا لگایا جائے ۔
عمر سیف کا کہناتھا کہ تیسرے مرحلے میں پھر ان لوگوں کوہدایات پر مبنی ایک واٹس ایپ یا پھر موبائل سم پر پیغامات بھیجے جائیں اس کے بعد ٹیلیفون سینٹرز قائم کیے جائیں جہاں سے شناخت ہونے والے لوگوں سے رابطے میں رہا جائے اور ان کی حالات کے بارے میں آگاہی رکھی جائے ۔
پانچویں مرحلے میں موبائل یونٹس متعلقہ جگہ پر بھیج کر ان افراد کے ٹیسٹ کیلئے نمونے حاصل کیے جائیں اور چھٹے مرحلے میں اگر نتیجہ مثبت آتا ہے اور کورونا وائرس کی سنجیدہ علامات سامنے آتی ہیں تو ان سے ٹیلیفون کے ذریعے رابطہ کرتے انہیں ہسپتال داخل ہونے کی ہدایت کی جائے ۔
عمر سیف کا اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ میری تجویز یہ ہے کہ ہسپتالوں کو بھرنے کی بجائے ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے کورونا کے پھیلاﺅ کو روکا جائے اور اہداف بنا کر آگے بڑھا جائے ۔