بیٹیاں ماؤں کے مقابلے میں باپ سے زیادہ گہرا رشتہ کیوں بناتی ہیں؟

بیٹیاں ماؤں کے مقابلے میں باپ سے زیادہ گہرا رشتہ کیوں بناتی ہیں؟
بیٹیاں ماؤں کے مقابلے میں باپ سے زیادہ گہرا رشتہ کیوں بناتی ہیں؟
سورس: Pexels

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نئی دہلی (ڈیلی پاکستان آن لائن) یہ بات اکثر دیکھی گئی ہے کہ بیٹیاں اپنی ماؤں کے مقابلے میں اپنے باپ سے زیادہ گہرا اور جذباتی رشتہ بناتی ہیں۔ ایک بیٹی کے لیے اس کا باپ نہ صرف ایک سرپرست بلکہ اس کی زندگی کا پہلا ہیرو ہوتا ہے۔ بچپن میں جھولے پر جھلانے سے لے کر سائیکل چلانا سکھانے اور زندگی کے اہم فیصلوں میں رہنمائی کرنے تک، باپ کی موجودگی بیٹی کی زندگی میں ایک مستقل سہارے کی مانند ہوتی ہے۔

اگرچہ ماں کا کردار محبت اور شفقت سے بھرپور ہوتا ہے، لیکن بیٹیاں اپنے باپ سے طاقت، اعتماد اور تحفظ کا احساس حاصل کرتی ہیں۔ ان کے درمیان ایک انوکھا جذباتی رشتہ ہوتا ہے، جس میں باپ بیٹی کے لیے محافظ، رہنما اور اصل ہیرو کی حیثیت رکھتا ہے۔ جب بیٹی جانتی ہے کہ اس کا باپ ہر فیصلے میں اس کے ساتھ کھڑا ہے، تو وہ دنیا کا سامنا بڑے اعتماد سے کرتی ہے۔

نیوز 18 کے مطابق ایک بیٹی کے لیے اس کا باپ پہلا رول ماڈل ہوتا ہے۔ وہ اپنے مستقبل کے جیون ساتھی میں بھی وہی خصوصیات تلاش کرتی ہے جو اس نے اپنے باپ میں دیکھی ہوں ۔ یہی جذباتی تعلق بیٹی کو اپنے باپ کے اور بھی قریب لے آتا ہے۔ باپ کا کردار صرف تحفظ تک محدود نہیں ہوتا، وہ اپنی بیٹی کو زندگی کے اہم سبق بھی سکھاتا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ کئی بیٹیاں اپنے باپ کو ایک سچا "گرو" مانتی ہیں۔

جہاں مائیں تربیت کے لیے ڈانٹ ڈپٹ کا سہارا لیتی ہیں، وہیں باپ چھوٹی چھوٹی کامیابیوں پر بھی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ یہی مثبت رویہ بیٹی کے ساتھ باپ کا رشتہ مزید مضبوط کرتا ہے، اور اسے ایک ناقابلِ فراموش بندھن میں باندھ دیتا ہے۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -