نواز شریف کو قانون کے مطابق عزت سے سزا ملنی چاہئے :ظفراللہ جمالی

نواز شریف کو قانون کے مطابق عزت سے سزا ملنی چاہئے :ظفراللہ جمالی
نواز شریف کو قانون کے مطابق عزت سے سزا ملنی چاہئے :ظفراللہ جمالی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن)سابق وزیر اعظم میر ظفر اللہ جمالی نے کہاہے کہ نواز شریف سوچ رہے ہیں کہ صدر ہمارا ہے اس لئے ان کو استثنیٰ مل جائے گا لیکن اگر احتساب کا عمل ہوتا تو حالات اتنے خراب نہ ہوتے ،فصلی بیڑے ہر جگہ ہوتے ہیں ،انہیں جہاں مفادات نظر آتے ہیں وہاں جاتے ہیں،فصلی بیڑوں کیلئے لاہور اور اسلام آباد میں زیادہ فرق نہیں ہے،نوا زشریف کو اعتراف کرنا چاہئے کہ اْن سے غلطیاں سرزد ہو ئی ہیں، نوا زشریف سیاسی طور پر ڈرپوک سیاستدان ہیں، بلوچستان کے مسائل سے کسی کو کوئی دل چسپی نہیں ہے،پہلی دفعہ بلوچستان سے چیئرمین سینیٹ آیا پھر بھی شاہد خاقان عباسی ان پر طنز کرتے رہے،پہلے انکو بلوچستان یاد نہیں آتا تھا، جب گوادر بنا، سی پیک کی وجہ سے بلوچستان کی اہمیت بڑھی تو آج یہ بلوچستان کی باتیں کرتے ہیں۔

نجی ٹی وی چینل’’ اے آر وائے نیوز‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم میر ظفر اللہ خان جمالی نے کہا کہ میں نے 2015 میں نے نواز شریف کو  اپنا استعفیٰ پیش کیا کیونکہ میرے حلقے میں ترقیاتی کام نہیں ہو رہے تھیلیکن وہ جمہوریت کے نام پر جمہوریت کو بدنام کرتے رہے، دو دفعہ وزیراعلیٰ اور ایک دفعہ وزیرعظم رہتے ہوئے اتنا اندازہ ہو اکہ بلوچستان کے مسائل سے کسی کو دل چسپی نہیں ہے ،میں بار بار بلوچستان کے مسائل کو حل کرنے پر زور دیتا رہا لیکن کچھ بھی حاصل نہیں ہوا ، اسمبلی میں ختم نبوتﷺ پر تقریر کرنے کے بعد بعض اراکین اسمبلی نے مجھے کہا ہے کہ یہ خود کشی کے مترادف ہے،حالات ایسے ہو چکے ہیں کہ حکمران جمہوریت کا نام لے کر جمہوریت کو بدنام کر رہے تھے، پارلیمنٹ کے اندر اور باہر غلط بیانات دیئے جا رہے تھے ، آخر کب تک عوام کو جھوٹ اور دھوکہ دیتے رہیں گے؟ آخر کل اللہ کو بھی جواب دینا ہو گا،ضمیرکی بھی کوئی حد ہوتی ہے ،کب تک انسان برداشت کر سکتا ہے، اللہ تعالیٰ کے بعد میرے حلقے کے عوام ہیں جنہوں نے مجھے عزت دی۔میر ظفر اللہ جمالی نے کہا کہ نواز شریف کو قانون کے مطابق سزا ہونی چاہئے،نواز اور شہباز شریف کے بیانیے میں فرق ڈھونگ ہے،ان کا کوئی بیانیہ نہیں ہے، ان کو بیانیہ لکھنا بھی نہیں آتا، سیاسی بیانیہ اس طرح کا نہیں ہوتا، ڈان لیکس میں کسی کو کیا سزا ملی؟ ان کا سارا زور ہے کہ فوج پر دباؤ ڈالو ،اب اگر وہ حکومت میں نہیں ہیں تو اس میں پاکستان کا کیا قصور ؟ نواز شریف سیاسی طور پر ڈ رپوک سیاستدان ہیں، پاکستان کی عدلیہ اور اداروں کو خبردار رہنا چاہئے کہ یہ کچھ بھی کر سکتے ہیں،نواز شریف اگر مشرف کے ساتھ این آر او کر سکتے ہیں تو اب تو  ان کا اپنا صدر ہے، نواز شریف سوچ رہے ہوں گے کہ صدر اپنا ہے استثنیٰ مل جائے گا،اگر نواز شریف مجرم ہیں تو ان کو قانون کے مطابق سزا دی جائے اور سزا عزت کے ساتھ دینی چاہئے۔

میر ظفر اللہ جمالی کا مزید کہنا تھا کہ فصلی بیڑے ہر جگہ ہوتے ہیں،جہاں مفادات ہوتے ہیں یہ اسی طرف اڑ جاتے ہیں ،جہاں اکثریت ہو وہاں فصلی بیڑے ہوتے ہیں، آتے ہیں اورچلے جاتے ہیں، فصلی بیڑوں کیلے لاہور اور اسلام آباد میں زیادہ فرق نہیں ہے ، خدا پارلیمنٹرین کو اتنی ہمت اور توفیق دے کہ عوام سے سچ بولیں، ایک زمانہ تھا لوگ خدمت کی خاطر سیاست کرتے تھے، آج کل لوگ اپنی ذات کیلئے سیاست کرتے ہیں، اسمبلی کے زیادہ اراکین کو آداب نہیں آتے، میں نے ہمیشہ آئین کے مطابق اختیارات استعمال کئے، کبھی آئین سے باہر نہیں نکلا، میں نے پی آئی اے سٹیل مل، پی ٹی سی ایل اور نیشنل بینک کی نجکاری بند کروائی۔سابق وزیر اعظممیر ظفر اللہ جمالی کا کہنا تھا کہ کنگز پارٹی بنانے والے طاقتور ہوتے ہیں لیکن’’ کنگ‘‘ رہ جائے گا اور پارٹی نہیں رہے، گی پارٹی صرف عوام کی رہے گی،جنہوں نے عوام کے ساتھ زیادتی کی ان کا احتساب نہیں ہو رہا ہے،اداروں نے آئین کے تحفظ کاحلف اٹھایا ہوا ہے ،ان کو سوچنا چاہئے کے احتساب کون کرے گا ؟۔

مزید :

اہم خبریں -قومی -