بلوچستان میں پٹری پردھماکہ ، جعفرایکسپریس کی چاربوگیاں متاثر، سات مسافرجاں بحق
نصیرآباد،سبی (مانیٹرنگ ڈیسک)بلوچستان کے شوری ریلوے سٹیشن کے قریب ٹریک پر دھماکے سے جعفرایکسپریس میں سوار خاتون سمیت سات افراد جاں بحق اور20زخمی ہوگئے جنہیں سول ہسپتال سبی منتقل کردیاگیاہے۔ دھماکے سے جعفرایکسپریس کی چار بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں ۔مقامی میڈیا کے مطابق نامعلوم شرپسندوں نے ریموٹ کنٹرول بم سے راولپنڈی سے کوئٹہ جانے والی جعفرایکسپریس کو اُس وقت نشانہ بنایاجب وہ شوری ریلوے سٹیشن کے قریب پہنچی تھی ۔ پولیس کے مطابق بم پٹڑی کے ساتھ نصب کیاگیاتھا۔ ایس پی ریلویز ریاض احمد چوہدری نے بتایاکہ پٹڑی کے نیچے گڑھاپڑھاہے ، اگربم ٹرین میں نصب ہوتاتوپٹڑی کے نیچے گڑھانہ پڑتا۔اُنہوں نے بتایاکہ پنجاب اور اندرون سندھ کی ٹرین سروس معطل ہوگئی ہے ، ٹریک کی بحالی کا کام بھی شروع کردیا گیا ہے ۔ ریلوے ترجمان کے مطابق دھماکے سے انجن کے ساتھ والی بوگی کا نقصان پہنچاہے ۔ نجی ٹی وی چینل کے مطابق مرنیوالوں میں وسیم ، ندیم ، نعیم ، بشیراں وغیرہ شامل ہیں۔ ریدیو پاکستان کے مطابق وزیراعظم محمد نواز شریف نے دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔ بلوچستان کے وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے جعفر ایکسپریس پر حملے کی شدید مذمت کی ہے۔انہوں نے ایک بیان میں جاں بحق ہونے والے ہر فرد کیلئے دس لاکھ اور زخمی کیلئے دو لاکھ روپے معاوضے کا اعلان کیا ہے۔ریلوے کے وزیرخواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ جعفر ایکسپریس میں دھماکہ ریلوے لائن پر نصب دھماکہ خیز مواد کی وجہ سے ہوا۔انہوں نے فیصل آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ دہشت گرد بے گناہ لوگوں کو نشانہ بنا رہے ہیں انہوں نے کہا کہ اگر ان کے کوئی اختلافات ہیں تو وہ مذاکرات کے ذریعے طے ہوسکتے ہیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ مسافروں کے تحفظ کے لئے ٹرینوں اور ریلوے لائن کی سیکورٹی مزید بڑھائی جائے گی۔ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ حکومت پاکستان ریلوے کی نجکاری نہیں کرنا چاہتی بلکہ ہم اس کا خسارہ کم کرکے اسے ایک منافع بخش ادارہ بنانا چاہتے ہیں۔خواجہ سعد رفیق نے بتایاکہ ریلوے کارکنوں نے پچیس انجنوں کی مرمت کی ہے جو اب کامیابی سے مال گاڑیوں کورواں دواں رکھے ہوئے ہیں۔