کہا جاتا ہے تقسیم ہند کے وقت پاکستان کی 20 فیصد آبادی ہندو تھی جبکہ اب مظالم کی وجہ سے صرف 2 فیصد ہے، اس بات میں کتنی حقیقت ہے؟ سچ جان کر آپ دشمن کے پراپیگنڈے پر دنگ رہ جائیں گے

کہا جاتا ہے تقسیم ہند کے وقت پاکستان کی 20 فیصد آبادی ہندو تھی جبکہ اب مظالم کی ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان کو بنے 70 سال گزر گئے لیکن کچھ لوگ آج بھی یہ سوال پوچھتے نظر آتے ہیں کہ آخر علیحدٰہ ملک کی ضرورت ہی کیا تھی۔ یہ لوگ عموماً اپنی بھونڈی دلیل دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ بھارت میں پاکستان سے زیادہ مسلمان آباد ہیں، تو ایسے میں ایک نیا ملک بنانے کی کیا ضرورت تھی۔ اسی طرح پاکستان کو اقلیتوں کے لئے غیر محفوظ ظاہر کرنے کے لئے پراپیگنڈہ کیا جاتا ہے کہ تقسیم کے وقت یہاں ہندوﺅں کی آبادی 20 فیصد تھی جو کم ہوتے ہوتے صرف 2 فیصد رہ گئی ہے۔ دراصل یہ دونوں باتیں جہالت اور تاریخ سے نابلد ہونے کی علامت ہیں۔
ویب سائٹ ’ریڈٹ‘کی ایک خصوصی تھریڈ میں انہی سوالات کا جواب دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ جب پاکستان بنا تو اس وقت یہ مشرقی اور مغربی حصوں پر مشتمل تھا جن کی مجموعی آبادی برصغیر کے کل مسلمانوں کی آبادی کا 70 فیصد تھی۔ اب بھی بھارت میں تقریباً 17 کروڑ جبکہ پاکستان میں 20 کروڑ سے زائد مسلمان آباد ہیں۔

اس تصویر میں شام کے ایک شہر میں داعش کی جانب سے ایک شخص کو پھانسی دی جارہی ہے، برطانیہ نے 2 ہزار میل دور سے کس طرح عین موقع پر سزا روک ڈالی؟ جان کر آپ کے واقعی ہوش اُڑجائیں گے
برصغیرکا شمال مغربی حصہ گزشتہ 8صدیوں سے مسلمانوں کے زیر اثر رہا ہے اور پاکستان کے قیام کا مقصد بھی مسلم اکثریتی علاقوں میں ایک الگ اور آزاد ریاست قائم کرنا تھا۔ ان مسلمانوں کی ثقافت، زبان اور سوچ برصغیر کے باقی حصوں سے مختلف ہے، اور یہی دو قومی نظریے کی بنیاد ہے۔
اسی طرح یہ جھوٹ بھی بولا جاتا ہے کہ 1947ءمیں پاکستان میں ہندو آبادی کی شرح 20 فیصد تھی جو کہ اب کم ہوکر 2 فیصد رہ گئی ہے۔ یہاں یہ بات قابل غور ہے کہ جب پاکستان بنا تو مشرقی اور مغربی حصوں پر مشتمل تھا اور ہندوﺅں کی زیادہ تر آبادی مشرقی پاکستان میں تھی۔ اگر آپ اس دور کی ہندو آبادی کا موازنہ کرنا چاہتے ہیں تو اس دور کے مغربی پاکستان سے کیا جاسکتا ہے۔ 1951ءکی مردم شماری کے مطابق مغربی پاکستان میں 1.6 فیصد آبادی ہندوﺅں کی تھی، اور 1999ءکے اعدادوشمار کے مطابق بھی پاکستان میں ہندوﺅں کی آبادی 1.6 فیصد ہی تھی۔ یعنی مغربی پاکستان، جو اب پاکستان ہے، میں ہندو آبادی کی شرح میں ہرگز کوئی کمی نہیں ہوئی ہے۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -