سندھ کی مخدوش عمارتیں
سندھ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے کراچی بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی پر واضح کیا کہ کراچی کی 570عمارتیں مخدوش ہیں اور رہائش کے قابل نہیں، اُن میں رہنے والوں کی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے مخدوش عمارتیں خالی کروانے سے معذوری ظاہر کی تھی جس پر مذکورہ کمیٹی نے چیف سیکرٹری سندھ کو ایسی تمام عمارتوں کو ہنگامی بنیادوں پر خالی کروانے کی ہدایت کی ہے۔سندھ حکومت کو چاہئے کہ عمارتیں فوراً خالی کرائی جائیں کیونکہ قیمتی انسانی جان کو داؤ پر لگانا کسی طور مناسب نہیں تاہم اِن میں سے وہ تمام عمارتیں جو تاریخی اعتبار سے اہم ہیں اُنہیں گرانے کے بجائے اپنی اصل شکل میں بحال کیا جانا چاہئے، یہ تاریخ ورثہ ہیں اور بہت اہمیت کی حامل ہیں۔ کراچی میں زیادہ تر مخدوش عمارتیں صدر ٹاؤن میں ہیں۔ کراچی کے علاوہ سندھ بھر میں بھی ہزاروں تاریخی عمارتیں ایسی ہیں جنہیں بحال کر کے محفوظ کیا جانا چاہئے۔ حکومت ِ سندھ کو چاہئے کہ وہ لاہور کی طرز پر صوبے کی اِن تاریخی عمارات کو جامع منصوبہ بندی کے ذریعے محفوظ بنائے تاکہ آنے والی نسلیں تاریخی عمارات کے بارے میں صرف کتابوں میں ہی نہ پڑھیں بلکہ اپنی آنکھوں سے دیکھ بھی سکیں۔
٭٭٭٭٭