نیوٹیک نے غیر رسمی طریقوں کے ذریعے ہنر سیکھنے والے کاریگروں کی مہارت کی جانچ کا آغاز کر دیا
لاہور(پ ر)نیوٹیک نے غیر رسمی طریقوں یا استادوں کے ذریعے ہنر سیکھنے والے کاریگروں کی مہارت کی جانچ اور تصدیق کا آغاز کر دیا ہے۔ اس سلسلے میں نیوٹیک نے سینکڑوں کاریگروں کا امتحان لیا اور کامیابی سے ٹیسٹ پاس کرنے والوں میں سرٹیفکیٹس تقسیم کئے۔ سرٹیفکیٹس تقسیم کرنے کی تقریب آج ایک مقامی ہوٹل میں منعقد کی گئی جس میں کامیاب کاریگروں میں سرٹیفکیٹس تقسیم کئے گئے۔ نیوٹیک کے سربراہ ذوالفقار احمد چیمہ اور معروف صحافی مجیب الرحمٰن شامی نے سرٹیفکیٹ تقسیم کئے ۔
اس نئے منصوبے کے تحت پاکستان بھر میں وہ ہنر مند افراد جنہوں نے غیر رسمی طریقوں خصوصاً استادشاگرد نظام کے ذریعے مختلف مہارتیں سیکھی ہیں انہیں مہارت کی بنیاد پر جانچ اور تصدیق کے عمل سے گزرنے کے بعد نیوٹیک کی طرف سے قومی سرٹیفکیٹس جاری کئے جارہے ہیں ۔ اسی سلسلے میں پچھلے دنوں لاہور میں سینکڑوں کاریگروں کا ٹیسٹ لیا گیا اور انہیں سرٹیفکیٹس دیئے گئے ۔ملک بھر میں پیشہ ورانہ تعلیم اور تربیت کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے ٹی ویٹ ریفارم سپورٹ پروگرام کے تحت RPLکو مہارت کی بنیاد پر تربیت اور تشخیص کے عمل (Competency Based Training) کا حصہ بنایا گیا ہے۔
CBTپر وگرامز ایک منظم سسٹم کے تحت نوجوانوں کو روزگار کے بہترین مواقع فراہم سکرنے اور مارکیٹ کے ساتھ روابط قائم کرنے کیلئے بنائے گئے ہیں ۔ یہ بات نیوٹیک کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ذوالفقار احمد چیمہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ۔ انہوں نے کہا کہ اس نظام کے ذریعے ہنر مند نوجوانوں کی مہارت کو تسلیم کیا جائے گا جس سے انہیں نہ صرف بہتر روزگار کے مواقع بلکہ اعلیٰ درجے کی تعلیم تک رسائی بھی ممکن بنائی جائے گی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ RPLسے گزشتہ سیکھی ہوئی مہارتوں کی جانچ پڑتال کررہے ہیں جس سے ہمارے سرٹیفائیڈ ہنر مند افراد کو عالمی منڈی میں آسانی سے روزگار مہیا ہوگا۔ اُنہوں نے کہا کہ آئندہ تین کی بجائے گیارہ ٹریڈز کو آر پی ایل کے دائرہ کار میں شامل کیا جائے گا۔
اس موقع پر معروف دانشور مجیب الرحمٰن شامی نے نیوٹیک کے اس اقدام کو سراہا اور کہا کہ ہمارے 90%ہنر مند افراد نے کسی ادارے سے تربیت حاصل نہیں کی۔ نیوٹیک کا یہ قدم ایسے ہنر مند افراد کی زندگیوں میں مثبت تبدیلی لائے گا۔