بارسلونا میں وزیرِ مال و کسٹوڈین  آزاد جموں و کشمیر چوہدری اخلاق کے اعزاز میں راجہ نامدار اقبال خان کی استقبالیہ تقریب،پاکستانی وکشمیری کمیونٹی کی شرکت 

بارسلونا میں وزیرِ مال و کسٹوڈین  آزاد جموں و کشمیر چوہدری اخلاق کے اعزاز ...
بارسلونا میں وزیرِ مال و کسٹوڈین  آزاد جموں و کشمیر چوہدری اخلاق کے اعزاز میں راجہ نامدار اقبال خان کی استقبالیہ تقریب،پاکستانی وکشمیری کمیونٹی کی شرکت 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

بارسلونا(ارشدنذیرساحل )انٹرنیشنل کشمیر پیس فورم اسپین کے صدرمعروف کشمیری رہنما ایڈووکیٹ راجہ نامدار اقبال خان نے وزیرِ مال و کسٹوڈین ریاست آزاد جموں و کشمیر، چوہدری محمد اخلاق کے اعزاز میں قرطبہ ریسٹورنٹ  فورم پر استقبالیہ دیا۔جس میں پاکستانی وکشمیری کمیونٹی کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
چوہدری محمد اخلاق کے ریسٹورنٹ پر پہنچنے پر راجہ نامدار اقبال خان، ایاز عباسی، آفتاب اشرف اور دیگر نے پھولوں کے گلدستے پیش کرکے پرتپاک استقبال کیا۔
استقبالیہ تقریب کا آغازمحمد عدیل حنیف کی تلاوت سے ہواجبکہ  ہدیہ نعت قدیراحمد خان نے پیش کیا۔نظامت کے فرائض راجہ ضیا صدیق نے سرانجام دئیے۔
تقریب سے بیرسٹر چوہدری فاروق،چوہدری حکمداد،چوہدری خورشید،ماسٹر راجہ ممتاز ،چوہدری طاہر حنیف،عمران فردوس،محمد اقبال چوہدری،جاوید مغل،حافظ عبدالرزاق صادق،ڈاکٹرعرفان مجید راجہ،فیض اللہ ساہی، محمد شفیق تبسم،ملک محمد شریف،چوہدری شہزاد اکبر وڑائچ،راجہ نامدار اقبال خان اور چوہدری محمد اخلاق نے خطاب کیا۔
وزیرِ مال و کسٹوڈین ریاست آزاد جموں و کشمیر، چوہدری محمد اخلاق نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان کے بارے میں بہت سی باتیں کی جا سکتی ہیں۔ کوئی اور بھی رائے دے سکتا ہے، خودمختاری پر بھی گفتگو ہو سکتی ہے، لیکن ایک حقیقت ہمیشہ قائم رہے گی کہ پاکستان اور کشمیر الگ نہیں ہیں۔ یہ دو نام ضرور ہیں مگر حقیقت میں ایک ہیں۔جب بھی کشمیریوں کو مدد کی ضرورت پڑی تو پاکستان ان کے ساتھ کھڑا ہوا، اور جب پاکستان کی آزادی کی جدوجہد ہوئی تو کشمیریوں نے اپنی جانیں قربان کرکے پاکستان کا ساتھ دیا۔ وہ بھارت سے آزاد ہونا چاہتے ہیں کیونکہ وہ مسلمان ہیں اور پاکستان سے اپنا رشتہ جوڑنا چاہتے ہیں۔
لہٰذا یورپ میں رہنے والے بھائیوں اور دوستوں سے گزارش ہے کہ جب کبھی پاکستان یا کشمیر کا ذکر ہو تو انہیں الگ الگ نہ سمجھیں۔ یہ دونوں ایک ہی حقیقت کے دورخ ہیں 
اور دوستو! یہ بھی یاد رکھیں کہ آپ جیسے اوورسیز پاکستانیوں کی قربانیاں اور تعاون بھی کسی فوجی خدمت سے کم نہیں ہیں۔ آپ کا کردار پاکستان کی طاقت میں برابر کا شریک ہے۔
اگر کسی دوست کو کوئی پریشانی یا مسئلہ ہو تو میں حاضر ہوں دن ہو یا رات، 24 گھنٹے۔ میرا گھر سب کے لیے کھلا ہے۔ جسے میری مدد یا سپورٹ کی ضرورت ہو، میں ان شاءاللہ ہمیشہ موجود ہوں۔
میری عادت ہے کہ اگر کوئی یورپ سے بھی مجھے کال یا میسج کرے تو میں ضرور جواب دیتا ہوں۔ یہاں کے لوگ شاید اکثر کال یا میسج ریٹرن نہ کریں، مگر میں جہاں بھی ہوں، باہر بھی ہوں، اگر مجھے کسی کا پیغام یا فون آئے تو میں جواب دینا ضروری سمجھتا ہوں۔
رسول اللہ ﷺ نے ہمیں بھائی چارے، محبت اور اخوت کا درس دیا۔ یہی جذبہ ہمیں پاکستان اور کشمیر کے حوالے سے بھی نظر آتا ہے۔ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ اوورسیز پاکستانیوں اور کشمیریوں نے ہمیشہ پاکستان سے بے پناہ محبت کی ہے۔ ان کی قربانیاں اور ان کی سپورٹ کو الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا۔
جب کوئی اپنے وطن سے دور جاتا ہے تو اندازِ فکر اور اندازِ زندگی میں فرق آتا ہے، لیکن پھر بھی اوورسیز پاکستانی جہاں بھی ہوں، پاکستان اور کشمیر کے لیے ان کے دل دھڑکتے ہیں

آخر میں میزبان راجہ نامدار اقبال خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ چوہدری محمد اخلاق کے دورہ بارسلونا کا بڑا مقصد یہ تھا کہ کشمیر کے حوالہ سے مقامی اداروں اور کشمیری و پاکستانی کمیونٹی سے گفتگو کی جائے اور ہرفورم پر اس مسئلہ کو اٹھایا جائے،انہوں نے کہا کہ کاتالان پارلیمنٹ کا دورہ اس مقصد کے لئے کیا جارہا ہے کہ کاتالان پارلیمنٹیریر اور اسپیکر پارلیمنٹ سے ملاقات میں مسئلہ کشمیر پر آگاہی دی جائے گی۔راجہ نامدار نے اس موقع پر تمام مہمانوں اور شرکاء کا شکریہ ادا کیا جو ہماری آواز پر اپنے لیڈر کی عزت افزائی کے لئے آج استقبالہ میں آئے۔