غزہ ، پناہ گزین کیمپ ، امدادی ادارے پر بمباری ، 50فلسطینی شہید
مقبوضہ غزہ(این این آئی) غزہ شہر کے اضلاع پر بمباری کر کے اسرائیلی فوج نے کم از کم 50 فلسطینیوں کو شہید کر دیا ہے۔برطانوی خبر رساں ادارے کو اسماعیل الثابتہ نے بتایاکہ بمباری کانشانہ بنائے گئے علاقوں میں پناہ گزین کیمپ الشاطی بھی شامل ہے۔ اس پناہ گزین کیمپ میں مکانوں اور گھروں کو نشانہ بنا کر کم از کم 24 فلسطینیوں کو شہید کر دیا گیا ہے۔ جبکہ الطفہ محلے میں بھی گھروں کو ہی نشانہ بنایا گیا اور اس محلے میں بھی 18 فلسطینی شہید کر دیے گئے ۔دوسر ی طر ف عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ میں اقوام متحدہ کے امدادی ادارے اونرا کے ایک اور مرکز کو نشانہ بنایا۔ اسرائیلی فوج کے حملے کے وقت وہاں درجنوں افراد موجود تھے۔اقوام متحدہ کے ادارے اونرا کے ترجمان نے بتایا کہ اسرائیلی حملے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے جنھیں اسپتال منتقل کردیا گیا۔ اسپتال میں دوران علاج 4 افراد نے دم توڑ دیا جب کہ 6 زخمیوں کی حالت نازک ہے۔تاہم اونرا کے ترجمان نے اپنے بیان میں یہ نہیں بتایا کہ اسرائیلی حملے میں جاں بحق ہونے والے اونرا کے ملازمین تھے یا امداد لینے کے لیے جمع ہونے والے فلسطینی تھے۔علاوہ ازیںاسرائیلی فوج نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ اس کے لڑاکا طیاروں نے غزہ شہر میں حماس کے دو فوجی مراکز پر بمباری کی ہے۔ تاہم اسرائیل کی طرف سے اس مبینہ فوجی مرکز کے نقصان کی تفصیل نہیں بتائی ہے۔ علاوہ ازیںاسرائیل نے غزہ میں مزید امداد کی ترسیل کو ممکن بنانے کے لیے ایک اہم راستے پر لڑائی میں روزانہ توقف کا اعلان کیا جس کے چند دن بعد محصور فلسطینی علاقے میں افراتفری کی وجہ سے اشد ضروری سامان کا ڈھیر لگ گیا ہے اور شدید گرمی میں اسے تقسیم نہیں کیا جا رہا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق آٹھ ماہ سے زیادہ کی جنگ نے غزہ کی پٹی میں سنگین انسانی حالات پیدا کیے ہیں اور بیرونی امداد کے شدت سے محدود ہونے کی بنا پر اقوامِ متحدہ بار بار قحط کے انتباہات دیتا رہا ہے۔لڑائی میں شدت کی وجہ سے غزہ کی 2.4 ملین آبادی میں مایوسی بڑھ گئی ہے جو امدادی ایجنسیوں کی جانب سے انتباہات کا باعث بنی ہے کہ وہ سبزیوں سمیت امدادی سامان پہنچانے سے قاصر ہیں۔ مزید بر آں اسرائیل کے داراحکومت تل ابیب میں ہزاروں مظاہرین نے وزیراعظم نیتن یاہو کی حکومت کے خلاف ریلی نکالی غزہ میں جنگ بند کرنے اور یرغمال افراد کی واپسی کا مطالبہ کیا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق نیتن یاہو حکومت کے جنگ سے نمٹنے کے خلاف تل ابیب میں ہفتہ وار بنیادوں پر بڑے احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں،احتجاج میں بہت سے مظاہرین نے کرائم منسٹر اور جنگ بند کرو کے پوسٹرز اٹھا رکھے تھے۔ حکومت مخالف احتجاجی تنظیم ہوفشی اسرائیل کے ایک اندازے کے مطابق ریلی میں ایک لاکھ 50 ہزار سے زائد افراد نے شرکت کی اور اسے غزہ جنگ شروع ہونے کے بعد کی سب سے بڑی ریلی قرار دیا۔ کچھ مظاہرین شہر کے ڈیموکریسی سکوائر میں سرخ پینٹ لگائے زمین پر لیٹ کر احتجاج کر رہے تھے۔
غزہ