13 افراد کی جانیں بچانے اور 14 لاشیں دریا سے نکالنے والانابینا تیراک، آنکھیں نہ ہونے کے باوجود یہ سب کیسے کرتا ہے؟

13 افراد کی جانیں بچانے اور 14 لاشیں دریا سے نکالنے والانابینا تیراک، آنکھیں ...
13 افراد کی جانیں بچانے اور 14 لاشیں دریا سے نکالنے والانابینا تیراک، آنکھیں نہ ہونے کے باوجود یہ سب کیسے کرتا ہے؟
سورس: Pexels

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

پٹنہ (ڈیلی پاکستان آن لائن) بھارتی ریاست بہار کے ضلع سمستی پور کے گاؤں دمڈوما کے رہائشی بھلو سہنی، جو بچپن سے ہی بصارت سے محروم ہیں، اپنی غیر معمولی صلاحیت اور بہادری کی وجہ سے پورے علاقے میں مشہور ہیں۔ بھلو سہنی نے نہ صرف 13 افراد کی زندگیاں بچائیں بلکہ 14 سے زائد لاشیں پانی سے نکال کر متاثرہ خاندانوں کو سہارا دیا ہے۔ بھلو سہنی کا کہنا ہے "اگر میں دیکھ نہیں سکتا تو کیا ہوا؟ میری صلاحیت کسی جنگجو سے کم نہیں۔" انہوں نے اپنی محنت اور مہارت سے ثابت کر دیا ہے کہ جسمانی معذوری انسان کی کامیابی کی راہ میں رکاوٹ نہیں بن سکتی۔

نیوز 18 کے مطابق بھلو سہنی جو ملاح ذات سے تعلق رکھتے ہیں، کا گھر دریاؤں اور تالابوں کے قریب ہے۔ انہوں نے بچپن سے ہی تیراکی میں مہارت حاصل کی اور اپنے والد کے ساتھ مچھلی پکڑنے کے دوران اپنی صلاحیت کو مزید نکھارا۔ ان کی بہادری اور قابلیت نے انہیں 'واٹر وارئیر' کا خطاب دلوایا، اور وہ نہ صرف اپنے گاؤں بلکہ پورے ضلع سمستی پور میں ایک ہیرو کے طور پر جانے جاتے ہیں۔

بھلو سہنی نے لوکل 18 سے بات کرتے ہوئے بتایا "میں دیکھ نہیں سکتا، لیکن پانی میں داخل ہوتے ہی مجھے زندہ یا مردہ جسم کا پتہ چل جاتا ہے، اور میں انہیں محفوظ طریقے سے باہر لے آتا ہوں۔" بھلو سہنی نے بتایا کہ جب وہ کسی لاش کو پانی سے نکالتے ہیں تو مرنے والے کے اہلِ خانہ یا پنچایت کے سربراہ ان کی مالی معاونت کرتے ہیں۔ ان کی اس منفرد صلاحیت اور بہادری نے انہیں علاقے میں ایک منفرد شناخت دی ہے۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -